سچ خبریں:فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک بیان میں فلسطینی خواتین قیدیوں کو منظم طریقے سے ہراساں کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ خواتین قیدیوں کو شدید زدوکوب کیا گیا اور کچھ زخمی بھی ہوئیں۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی ڈیمن جیل حکام فلسطینی خواتین قیدیوں کو منظم طریقے سے ہراساں کر رہے ہیں،قیدیوں کے کلب نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ کچھ خواتین قیدیوں کو شدید زدوکوب کیا گیا اور کچھ زخمی ہو گئیں،بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ جیلوں میں فلسطینی خواتین کے خلاف بار بار کریک ڈاؤن کیا گیا، بعض اوقات بجلی منقطع کر دی گئی یا بعض قیدیوں کے سروں سے اسکارف اتارے گئے یہاں تک کہ ایک قیدی خاتون بے ہوش بھی ہوگئیں، جیل انتظامیہ نے کمروں میں گیس چھوڑنے کی دھمکی بھی دی ۔
اسیران کلب نے کہا کہ فلسطینی خواتین کو ہراساں کرنے کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب قیدیوں نے جیل حکام کی جانب سے ان کے خلاف مزید کارروائیوں پر مبنی اقدامات کو ماننےسے انکار کیا، کلب نے مزید کہا کہ ہم اسرائیلی جیل انتظامیہ کو خواتین قیدیوں کی قسمت کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور حالیہ برسوں میں ان کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے اسے سنجیدگی سے لیں گےنیزہم تمام متعلقہ حکام، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور ریڈ کراس سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی خواتین کو قید تنہائی میں منتقل کیا جاتا ہے،قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد نومبر 2021 کے آخر تک 32 تک پہنچ گئی ہے۔