سچ خبریں:ایک صہیونی عسکریت پسند نے متعدد فلسطینی صحافیوں کے ساتھ جھڑپ کے بعد ایسوسی ایٹڈ پریس کے فوٹوگرافر پر حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا۔
آئی پی کی رپورٹ کے مطابق ایسوسی ایٹڈ پریس کے فوٹوگرافر کو اسرائیلی پولیس اہلکار نے جمعہ کو مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں ایک مظاہرے کی کوریج کے دوران زدوکوب کیا جس کی وجہ سے ان کے سر پر چوٹیں آنے پر انھیں ہسپتال لے جایا گیا۔
یادرہے کہ ایسوسی ایٹڈ پریس کے فوٹوگرافر محمود الیان نے یروشلم کے مشرق میں شیخ جراح محلے میں قابضین کے قبضے کے خلاف ہفتہ وار مظاہرے کی کوریج کی،واضح رہے کہ اس علاقے کے فلسطینی عوام صیہونی آباد کاروں سے ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔
قابل ذکرہے بڑے پیمانے پر بستیوں کی تعمیر کے ذریعے اسرائیلی جارحیت کے مسئلے نے حال ہی میں خطے میں کشیدگی کو ہوا دی ہے اور دنیا بھر کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہےجبکہ ایسوسی ایٹڈ پریس نے کہاہے کہ وہ اپنے رپورٹر کے خلاف تشدد سے مشتعل ہے، جبکہ صحافیوں کے حقوق کے کارکنوں کے ایک سرکردہ گروپ نے ملوث افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
الیان کے مطابق جمعہ کو ہونے والے مظاہرے نسبتاً پرسکون تھے اور صہیونی ملیشیا کی سرحدی پولیس اور مظاہرین کے درمیان صرف معمولی جھڑپیں ہوئیں،انہوں نے کہا کہ مظاہرے کے ختم ہونے کے تقریباً 15 منٹ بعدصیہونی سرحدی پولیس اہلکاروں کا ایک گروپ ان کے قریب پہنچا اور اس پر ایک صوتی بم پھینک دیا جس سے وہ زخمی ہوئے۔