سچ خبریں: ایک گھر، ایک کرسی اور لکڑی وہ تمام چیزیں ہیں جن کا تعلق حماس کے سیاسی دفتر کے شہید سربراہ یحییٰ السنوار کی شہادت سے قبل مزاحمت کے آخری منظر سے ہے۔
السنوار کی بہادرانہ شہادت کے بعد اسکینڈل سے بچنے کے لیے صہیونیوں کی دھاندلی
وہ تمام چیزیں جو شہید السنوار کی زندگی کے آخری منظر میں تھیں، صیہونیوں کو ایک بار پھر رسوا کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔ صیہونی جو سمجھتے تھے کہ وہ جیت گئے ہیں۔ لیکن یحییٰ السنور کی شہادت سے پہلے کی تصاویر کی اشاعت نے میڈیا کی شرمناک ناکامی اسرائیل پر مسلط کر دی۔
اس کے بعد قابض فوج نے اپنے تمام ذرائع ابلاغ اور مغربی و امریکی حامیوں کے ساتھ پوری دنیا کے سوشل نیٹ ورکس اور میڈیا سے اپنی اس سیاہ تصویر کو مٹانے اور شہید السنوار پر نئے الزامات لگانے کی کوشش کی۔ لیکن یہ تمام کوششیں ناکام ہوئیں اور اسرائیل یحییٰ السنوار کی بہادری اور مزاحمتی تصویر کو تباہ نہ کر سکا۔
اس کے بعد حملہ آوروں نے اس گھر پر بمباری کا سوچا جہاں یحییٰ السنوار دشمن سے لڑتے ہوئے شہید ہو گئے
صیہونیوں کے اس گھر کو اڑانے کے فیصلے کی خبروں کے بعد صیہونی حکومت ایک بار پھر عالمی رائے عامہ کے سامنے رسوا ہو گئی۔ اس کے بعد، سوشل میڈیا پر کلپس نمودار ہوئیں جن میں اسرائیل کو رفح شہر میں ایک رہائشی چوک کو دھماکے سے اڑاتے ہوئے دکھایا گیا، جس میں وہ گھر بھی شامل ہے جہاں یحییٰ السنوار کو شہید کیا گیا تھا۔
ان کلپس کے نشر ہونے کے بعد سوشل نیٹ ورکس پر جو سوال شائع ہوا وہ یہ تھا کہ کیا صہیونی واقعی اتنے احمق ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس گھر کو دھماکے سے اڑا کر یحییٰ السنوار کی بہادری کی جدوجہد کا آخری منظر مٹا سکتے ہیں؟
شہید السنوار کی لکڑی مزاحمت اور بہادری کی علامت بن جاتی ہے۔
سوشل نیٹ ورکس پر سرگرم کارکنوں کا کہنا تھا کہ اگر قابضین یہ سمجھتے ہیں کہ جس گھر میں شہید السنوار نے باعزت طریقے سے جنگ لڑی تھی اس کو اڑانے سے وہ دنیا کے آزاد لوگوں کی یادوں سے ان کی بہادری کی تصویر کو مٹا دیں گے تو وہ سراسر غلطی اور فریب ہیں۔
صارفین نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ شہید السنوار نے غاصبوں کو اس قدر خوفزدہ کیا کہ وہ ڈر گئے کہ وہ ملبے تلے سے باہر نکل آئیں گے۔ شہید یحییٰ السنوار نے اپنی زندگی کے دوران اور اپنی شہادت کے بعد صہیونیوں کے لیے ایک بہت بڑا ذہنی کمپلیکس پیدا کیا اور جب وہ شہید ہو گئے تو اسرائیل پر فتح حاصل کی۔ اس عظیم انسان نے صہیونیوں کے ساتھ واقعی کیا کیا ہے؟
کارکنوں نے سوشل نیٹ ورک پر متعدد پوسٹس بھی شائع کیں اور لکھا: اگر صہیونی اس گھر کو اڑا دیں تب بھی شہید یحییٰ السنوار کا مکتب فکر کبھی تباہ نہیں ہوگا اور اس کے بعد لاٹھیاں بھی مفتوح کے ہتھیاروں میں شامل ہوں گی۔
اس کے علاوہ شہید یحییٰ السنوار کی زندگی کے آخری منظر کے لافانی ہونے کا ذکر کرتے ہوئے صارفین نے کہا کہ عربی لغت میں السنوار کی لکڑی کے عنوان سے ایک نیا محاورہ شامل کیا جائے۔ یہ کہاوت بہادری، ہمت اور بہادری کے تمام معانی کا خلاصہ کرتی ہے اور اس شخص کی علامت ہے جو اپنی ہر ممکن کوشش سے لڑتا ہے۔