سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے باشندے نقل مکانی اور رہائش کے لیے دوسرے ممالک کی شہریت حاصل کرنے کے لیے سختی سے کوشاں ہیں۔
ایک صہیونی ادارے کے سربراہ لو بیک مین نے صیہونی حکومت کے چینل 12 کو بتایا کہ صیہونی اس حکومت میں ہونے والے واقعات سے خوفزدہ ہیں اور غیر ملکی شہریت کی درخواستوں میں فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی غیر ملکی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھ رہے ہیں کیونکہ یہ حکومت اب رہنے کے لیے اچھی جگہ نہیں ہے۔ اس صہیونی نے کہا کہ آباد کاروں کے پاس یہ سوال ہے کہ جائیداد خریدنے کے لیے کہاں موزوں ہے اور وہ سرمایہ کاری کے لیے اپنی جائیداد کہاں منتقل کر سکتے ہیں؟
بہت سے صہیونی مقبوضہ علاقوں میں رونما ہونے والے واقعات سے پریشان ہیں اور دوسرے ممالک کی شہریت کی درخواستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
مقبوضہ علاقوں کی صورت حال کے انتباہات میں اضافہ ہو رہا ہے جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے وسیع عدالتی اصلاحات کے بل کے خلاف گزشتہ سات ہفتوں میں آباد کاروں کے بڑے پیمانے پر احتجاج کے باوجود کنیسٹ نے پہلی ریڈنگ میں اس بل کی منظوری دے دی۔ نیتن یاہو، جو بدعنوانی، رشوت ستانی اور امانت میں خیانت کے الزامات میں برسوں سے مقدمے کی زد میں ہیں اس مقدمے سے فرار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں جسے وہ عدالتی فوجی اصلاحات کہتے ہیں۔
دریں اثناء حزب اختلاف کے دھڑے کے سربراہ اور صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم Yair Lapid نے اس سے قبل اس حکومت کے اندر سے ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق لاپیڈ نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل چھ ماہ کے اندر اندر سے ٹوٹ جائے گا اور اس کا معاشرہ ایک دوسرے سے نفرت میں مصروف ہو جائے گا۔
صیہونی حکومت کی کنیسٹ میں تقریر کے دوران اس صیہونی اہلکار نے اس حکومت کے وزیر انصاف یاریو لیون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لیون اس صورتحال کے ذمہ دار آپ ہیں کیونکہ آپ ہی کابینہ کے حقیقی سربراہ ہیں۔ اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار آپ ہیں۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ اور بنجمن نیتن یاہو کے پرانے اتحادیوں میں سے ایک ایویگڈور لائبرمین نے اس سے قبل ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو مکمل انتشار کی طرف لے جایا ہے۔
قابض حکومت کے سابق وزیر جنگ بینی گانٹز نے اس حوالے سے کہا کہ اگر نیتن یاہو کی کابینہ اسی طرح جاری رہی تو خانہ جنگی کی ذمہ دار ہوگی۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب سڑکوں پر نکلیں اور نیتن یاہو کی نسل پرست حکومت کے خلاف مظاہرہ کریں۔