سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین کے آسمانوں میں حزب اللہ کے "حسان” ڈرون کے کامیاب آپریشن کے بعد، صیہونی حکومت کے ماہرین ، تحقیقی اور حفاظتی مراکز لبنانی مزاحمتی تحریک کے ڈرونز سےمعلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صیہونی حکومت نے خاص طور پر سنہ 2000 اور 2006 میں لبنانی مزاحمت کے خلاف بھاری شکست کے بعد اپنی توجہ حزب اللہ کی فوجی طاقت بالخصوص اس کے میزائل اور ڈرونز کی طرف مبذول کر لی ہے، صہیونیوں کا خیال ہے کہ لبنانی اسلامی مزاحمتی تحریک کی فوجی طاقت کا ایک بڑا حصہ ڈرونز سے متعلق ہے جو مقبوضہ علاقوں میں حساس مشن انجام دے سکتے ہیں اور اسرائیل کی فضائی برتری کو چیلنج کر سکتے ہیں۔
الخندق ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ماہرین اور مبصرین کا اندازہ ہے کہ اس علاقے میں حزب اللہ کی کوششیں 2004 سے جاری ہیں، الما انسٹی ٹیوٹ (صیہونی مرکز برائے سکیورٹی چیلنجز ریسرچ سینٹر) کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے پاس 2000 ڈرونز ہیں، جنہیں وہ فوٹو گرافی کے مشن، انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے اور بعض صورتوں میں جارحانہ مشنوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔
انھوں نےحزب اللہ کی ڈرون طاقت کے بارے میں اپنے جائزوں میں صیہونیوں کے خلاف کی جانے والی کئی اہم کارروائیوں کی طرف اشارہ بھی کیا ہے۔