سچ خبریں: ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق شی جن پنگ نے برابری پر مبنی جامع ترقی، باہمی یکجہتی اور بہتر عالمی حکمرانی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کے نام پر دوسرے ممالک میں فوجی مداخلت صرف نقصان پہنچائے گی۔ انہوں نے دنیا کے ممالک کے درمیان جیت کے تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اپنے ملک کی کثیرالجہتی پالیسی کو دہراتے ہوئے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں سے کہا کہ قوموں کے درمیان اختلافات کو بات چیت اور تعاون کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
ان کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے اس بیان کہ ان کا نئی سرد جنگ شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے کےکچھ گھنٹوں بعد آیا ہے
شی نے پہلے سے ریکارڈ شدہ تقریر میں کہا کہ ایک ملک کی کامیابی کا مطلب دوسرے کی ناکامی نہیں ہے دنیا اتنی بڑی ہے کہ تمام ممالک کی مشترکہ ترقی کو شامل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے براہ راست امریکہ کا ذکر کیے بغیر کہا کہ باہر سے فوجی مداخلت اور نام نہاد جمہوری تبدیلی صرف ایک نقصان ہے ہمیں محاذ آرائی اور محرومی کے بجائے جامع مذاکرات کو آگے بڑھانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین بیرون ملک کوئلے کے منصوبوں کے لیے فنڈنگ معطل کر رہا ہے
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین کورونا کے درمیان اس سال کے آخر تک کورونا ویکسین کی 2 ارب خوراکیں دنیا کو پہنچانے کا ارادہ رکھتا ہے۔