سچ خبریں: اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس کو طالبان کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں ان سے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں حصہ لینے کی اپیل کی گئی ہے
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق خط کی تاریخ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے ایک دن قبل 20 ستمبر ہے
۔
رائٹرز نے اس خط کی ایک کاپی دیکھنے کی بھی اطلاع دی جس میں طالبان نے دوحہ میں اپنے ترجمان سہیل شاہین کو اقوام متحدہ میں افغانستان کا نیا سفیر نامزد کیا۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے خط لکھا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان کے موجودہ سفیر محمد غلام اسحاق زی ملک کی نمائندگی نہیں کر رہے اور ان کا مشن ختم ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ جسے فرحان کے مترجم کو تسلیم کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ، یہ تسلیم نہیں کرتا کہ طالبان اور افغانستان کے نمائندے ، سفیر محمد غلام اسحاق زی ملک نمائندگی نہیں کررہے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یہ کمیٹی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے آخری دن سے پہلے تشکیل دی جائے۔ اس لیے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ طالبان کے وزیر خارجہ اس عالمی ادارے سے بات کریں۔
اگر اقوام متحدہ طالبان کے سفیر کو قبول کر لیتا ہے تو یہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے طالبان کی پہچان میں ایک اہم قدم ہو سکتا تھا ۔