سچ خبریں:عراق میں المطبتون – اخوان – الشیطان (صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے شیطان کے بھائی) کے ہیش ٹیگ کے بعد ’’امارات کا بائیکاٹ کرؤ‘‘کے نام سے ہیش ٹیگ یمن ، قطر اور مصر میں بھی یہ ٹرینڈ اول درجہ پر رہا۔
عراقی سوشل میڈیا کے کارکنوں نے ملعون اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور فلسطینی مسئلے پر اس ملک کے مؤقف کا اعلان کرنے کے بعدمتحدہ "متحدہ عرب امارات کا بائیکاٹ” کے نام ہیش ٹیگ شروع کیا۔
یادرہے کہ یہ ہیش ٹیگ اس خبر کےمنظر عام پر آنے شروع کیا گیا جب متحدہ عرب امارات نے اپنی الیکٹرانک مکھیوں کو "کلب ہاؤس” پروگرام چلانے کا حکم دیا تھا ، جو عرب دنیا اور خلیج فارس میں سرگرم کارکنوں میں بہت مشہور ہوا،یادرہے کہ نومبر 2012 میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زید نے ٹویٹ کیاکہ لوگ لہروں کی طرح ہیں ، اگر آپ ان کے ساتھ چلتے ہیں تو وہ آپ کو غرق کر دیں گے اور اگر آپ ان کی مخالفت کرتے ہیں تو وہ آپ کو تنگ کرتی ہیں اور اگر آپ ان کی خدمت کرتے ہیں تو وہ بحث کرتے ہیں لہذا انھیں ان کےمستقبل کی زنجیروں میں جکڑ دو تاکہ وہ آپ کا شکریہ ادا کریں۔
اس ہنگامہ خیز ٹویٹ کے نو سال بعد اماراتی مخالف افراد نے ٹویٹر پر کلب ہاؤس میں ٹویٹ چیک کرنے اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کی طرف سے لوگوں کو زنجیروں میں جکڑنے کے نظریے کی مخالفت کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ خلیج فارس کے اس ملک کا اپنے شہریوں کو ڈرانے اور منہ بند کرنے نیزان کی رائے آزادی کو دبانے پر اصرار ایسے معاملات ہیں جو امارت کی سرحدوں سے آگے بڑھ کر یمن سمیت دیگر ممالک میں پھیل گئے ہیں جبکہ اب یہ صیہونی ریاست میں مقبوضہ علاقوں بشمول جزیرہ سکوتررا کے عراق میں بھی سلامتی اور انٹلی جنس میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،یہ اقدامات آخر کار اسرائیل کے مفاد میں ہیں۔