سچ خبریں:شیخ زکزاکی کی بیٹی کا کہنا ہے کہ میرے والد شیخ زکزاکی کو رہا کیا جائے گا اور ان کی نظربندی جاری رکھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
میڈیا کی خاموشی اور انسانی حقوق کے جھوٹے دعویداروں کی آنکھوں کے سامنے شیخ زکزاکی کے مقدمہ کی موجودہ سماعت بھی پچھلی سماعتوں کی طرح بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئی جب کہ ان کے اہل خانہ کا خیال تھا کہ اس سماعت میں شیخ کو بری کردیا جائے گا ، تاہم نائیجیریا کی حکومت کی سازش اور تخریب کاری کی وجہ سے ان کا مقدمہ آج کی سماعت کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے ، اب ان کے اہل خانہ کو یقین ہو گیا ہے کہ یہ ان کے والدین کی آخری سماعت ہے ،کیونکہ وہ مظلوم اور بےگناہ ہیں لہذا انہیں رہا کیا جائے گا۔
اس سلسلہ میں اسلامی تحریک نائیجیریا کے رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی کی بیٹی سہیلا زکزاکی نے اپنے والد اور والدہ کی تازہ ترین جسمانی حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2015 میں نائیجیریا کی فوج کے حملے کے دوران ، میرے والدین کو کئی بار گولیاں لگیں جس کے نتیجہ میں میرے والد کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی اور ان کی دوسری آنکھ کو شدید نقصان پہنچا ، جس سے ان کی نظر پر اتنا اثر پڑا کہ انھیں پڑھنے کے لئے چشمے کے ساتھ ساتھ ایک میگنفائنگ گلاس کی بھی ضرورت ہے۔
ڈی ایس ایس کے نام سے مشہور نائیجیریا پولیس کے پاس نظربند ہونے کے دوران بھی انھیں دو بار فالج کا سامنا کرنا پڑانیزجن ڈاکٹروں نے ان پر متعدد طبی ٹیسٹ کیے ہیں ، کا کہنا ہے کہ شیخ زکزاکی کے خون میں سیسے اور کیڈیمیم سے زہر آلود ہونے کے آثار دکھائی دیے ہیں جو اس کے بائیں سر اور ہاتھوں میں گولیوں کئی ٹکڑے رہ جانے کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کڈونا ہائی کورٹ نے عدالت میں وکیل کے بغیر میرے والدین کے مقدکے کی سماعت کرنے کے لئے 28 جولائی کا دن مقرر کیا ہے جس کے سلسلہ میں میرا یہ کہنا ہے کہ اگر یہ مقدمہ منصفانہ اور قانون کے مطابق ہوتا ہے تو ان کی رہائی نہ کرنے کا قانونی طور پر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے ہیں،تاہم ہمیں اس بارے میں خدشات ہیں کہ آیا عدالت کے فیصلے کا حکومت کے ذریعہ احترام کیا جائے گا یا نہیں۔