سچ خبریں: واللا نیوز کے مطابق اسرائیلی فوج یحییٰ السنوار کی لاش کو اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے مذاکرات میں ٹرمپ کارڈ کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس حوالے سے عسکری امور کے نامہ نگار امیر بوہبوت نے اعلان کیا کہ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے ابھی تک یحییٰ السنوار کی لاش کے ساتھ بات چیت کی نوعیت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
تاہم، فی الحال اس کو مغوی کی رہائی کے لیے ہونے والے مذاکرات میں ایک انتہائی اہم ٹرمپ کارڈ کے طور پر استعمال کیے جانے کا امکان ہے، جو اس وقت تعطل کا شکار ہیں۔
اس شعبے سے وابستہ دیگر ذرائع نے بھی اعلان کیا کہ اس حوالے سے مختلف نظریات تجویز کیے گئے ہیں لیکن ان میں سے کسی کو حتمی شکل یا سرکاری طور پر نہیں بتایا گیا۔
اس میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اس وقت مختلف فریقوں کی جانب سے سنوار کے قتل کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور توقع ہے کہ مصری انٹیلی جنس سروس کے نئے سربراہ حسن محمود رشاد جنگ کی سطح کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششیں بروئے کار لائیں گے۔ غزہ کی پٹی میں ریاستہائے متحدہ کی سرگرمیوں کے متوازی طور پر کارروائی کریں۔
والہ نیوز نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوجی اس عمارت کے ارد گرد کی عمارتوں کی چھان بین کر رہے ہیں جہاں سنوار موجود ہے، ہو سکتا ہے کہ انہیں اس کی سرگرمیوں سے متعلق شواہد مل جائیں۔