سچ خبریں: امریکہ شمالی شام اور عراق کی سرحد کے قریب 2500 فوجیوں کو تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
شام میں روس اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کی نئی لہر کے بعد ترکی کے ینی شفق اخبار نے واشنگٹن کی جانب سے شام میں کرد ملیشیا کے زیر کنٹرول علاقوں میں 2500 فوجی تعینات کرنے کے ارادے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقی شام میں امریکہ کیا کر رہا ہے؟
اس اخبار کے مطابق امریکہ نے روس اور ایران کی جانب سے بڑھتے ہوئے خطرات کو اپنی کارروائی کا بہانہ قرار دیا اور گزشتہ ہفتے لیتھوانیا میں نیٹو کے اجلاس میں اعلان کیا کہ وہ شام میں مزید فوجی بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے اتوار کو ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ شام میں اس وقت 900 امریکی فوجی تعینات ہیں،تاہم روزنامہ ینی شفق نے لکھا ہے کہ روس اور ایران کی دھمکیاں ایک بہانہ ہیں اور نئی فوج بھیجنے کا امریکہ کا اصل ہدف کرد ملیشیا کو مزید مدد فراہم کرنا ہے۔
اس اخبار نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے شمالی شام کو ہتھیاروں کی درجنوں کھیپیں بھیجی ہیں جن میں ہمارس میزائل سسٹم بھی شامل ہیں جنہیں صوبہ دیر الزور میں نصب کیا ہے۔
مزید پڑھیں: شام میں امریکہ کے اشتعال انگیز اقدامات پر روس کا احتجاج
اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے شام کے صوبہ الحسکہ میں واقع امریکی فوجی اڈے میں ہتھیاروں، ایندھن اور رسد کے سازوسامان سے لدے 60 ٹرکوں اور بھاری ہتھیاروں سے لدے 40 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ داخل ہوا۔
یاد رہے کہ شام کے سرکاری ٹی وی نے بھی مقامی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے دیر الزور میں واقع اپنے سب سے بڑے فوجی اڈے میں ہیمارس میزائل سسٹم نصب کر دیا ہے۔