سچ خبریں:تیل پیدا کرنے والے بڑے اداروں کی نئی قسم کے کورونا وائرس سے نمٹنے اور سپلائی کے انتظام کے بارے میں مذاکرات کرنے کے بعد آج تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کے مطابق ان دنوں توانائی کی منڈیاں کورونا وائرس کے دوبارہ ابھرنے اور دنیا میں امیکرون نامی ایک نئے میوٹیشن کی نشاندہی کے حوالے سے کافی پریشان ہیں، تاہم تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک نے مارکیٹ کو سنبھالنے کے لیے اپنے فیصلے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے آج انرجی مارکیٹ میں کالے سونے کی قیمت متاثر ہوئی ہے۔
ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ فیوچر 1.2 فیصد بڑھ کر 66.96 ڈالر ہو گیاجبکہ برینٹ نارتھ سی کروڈ کی قیمت 1.5 فیصد اضافے کے ساتھ 70.24 ڈالر فی بیرل رہی جبکہ منڈی کی صورتحال اور موجودہ صورتحال میں طلب اور رسد کا انتظام کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لیے آج اور کل اوپیک پلس کا اجلاس ہونا طے پایا ہے۔
جب کہ کچھ لوگوں نے قیاس آرائیاں کی ہیں کہ اوپیک پلس تبدیل شدہ ایمیکرون وائرس کے پھیلاؤ کے بعد کچھ کورونری پابندیاں عائد کرنے کے امکان کی وجہ سے پیداوار کو 400000 بیرل یومیہ تک بڑھانے کے اپنے پچھلے منصوبے کو معطل کر سکتا ہے،تاہم اس تنظیم کے کچھ حکام نے کہا ہے کہ فی الحال اس کی کوئی ضرورت نہیں ہےکہ پچھلے معاہدوں میں تبدیلی کی جائے۔
یو ایس پیٹرولیم ڈیٹا سینٹر کے مطابق، 26 نومبر تک ہفتے کے دوران امریکی خام تیل کی انوینٹریز میں 747000 بیرل سے زیادہ کمی واقع ہوئی جو گزشتہ ماہ سے زیادہ ہے،ادھر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سرکاری اعلان کے بعد کہ امیکرون تناؤ تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہےاور کچھ ممالک نے ایک بار پھر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔