سچ خبریں:شام کے بارے میں آستانہ عمل کی ضمانت دینے والے ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں شام کی آئینی کمیٹی کے کام کی حمایت کا اعادہ کیا۔
ایران ، روس اور ترکی نے ایک مشترکہ بیان میں شامی وفدوں اور اقوام متحدہ کے مندوب کے تعاون کے ذریعہ شامی آئینی کمیٹی کے کام کی حمایت کرنے کی تیاری کی تصدیق کی، اسلامی جمہوریہ ایران ، روسی فیڈریشن اور جمہوریہ ترکی نے آستانہ عمل کے ضامن ہونے کے ناطے شام کی آئینی کمیٹی کے باقاعدہ اجلاس کے موقع پر شام کے وفود سے ملاقات میں ایک سہ فریقی اجلاس طلب کیا اور شام کے لئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کے تبادلۂ خیال کیا۔
اپنے مشترکہ بیان میں تینوں ممالک نے کمیشن کے پانچویں اجلاس کا خیرمقدم کیا اور شام کی قومی خودمختاری ، آزادی ، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے لئے اپنے پختہ عزم کی تصدیق کی اور تمام اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا، آستانہ عمل کی سرپرستی کرنے والے ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق اقوام متحدہ کے تعاون کے ساتھ شام کی قیادت اور ملکیت میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے میں جنیوا میں آئینی کمیٹی کے اہم کردار پر زور دیا، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئینی کمیٹی کو بیرونی مداخلت اور بیرونی شیڈول کے نفاذ کے بغیر سمجھوتہ اور تعمیری شرکت کے جذبے سے کام جاری رکھنا چاہئے تاکہ کمیٹی کے ممبران ایک عام معاہدے اور شامی عوام کی اکثریت کی حمایت کے ساتھ نتائج تک پہنچ سکیں۔
تینوں ممالک نے 16 اور 17 فروری کو سوچی میں آستانہ عمل (آستانہ عمل کے 15 ویں بین الاقوامی اجلاس) کے فریم ورک میں شام کے بین الاقوامی اجلاس کے آئندہ اجلاس میں مذکورہ امور پر مشاورت جاری رکھنے کے اپنے ارادے کا اعادہ کیا،یادرہے کہ ایران ، روس اور ترکی نے شام میں متحارب فریقوں کو اکٹھا کرنے اور شام میں 10 سالہ جنگ کا پائیدار حل تلاش کرنے کے لئے آستانہ سربراہ کانفرنس کا آغاز کیا۔