سچ خبریں:روسی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ نے شام کے کچھ حصوں میں داعش کے عناصر کو نئی مدد فراہم کی ہے اور داعش کی حمایت ہے۔
اس لبنانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں میں داعش کے عناصر نے دو صوبوں رقہ اور دیرالزور میں شامی فوج اور اس کی اتحادی فوج کے ٹھکانوں پر دو حملے کیے ہیں ان حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ داعش اس ملک کے مشرق میں اپنی عسکری سرگرمیاں دوبارہ شروع کر رہی ہے۔
الاخبار نے لکھا اپریل اور مئی کے مہینوں میں کھمبی چننے کے موسم کے دوران، داعش نے تین صوبوں رقہ شمال دیر الزور مشرق، حما وسط-شمال اور حتیٰ کہ حمص میں حملہ کیا اور اس کے بعد، علاقے میں فوج کے کلین اپ آپریشن اور داعش کے عناصر کے ٹھکانوں، آلات اور ہتھیاروں کی تباہی کے بعد، ان کے حملوں میں کمی واقع ہوئی۔ لیکن بدیہ میں نسبتاً امن کے چار ماہ بعد داعش نے دوبارہ حملے شروع کر دیے اور رقہ اور دیر الزور صوبوں کی سرحد پر واقع مدن عتیق کے علاقے میں شامی فوج پر حملہ کر دیا۔
الاخبار نے لکھا کہ اس تناظر میں میدانی ذرائع نے الاخبار کو بتایا کہ روس اور امریکہ کے درمیان تصادم میں حالیہ اضافہ زیادہ تر التنف کے علاقے اور اس کے اطراف میں مرکوز ہے۔ روس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ نے 55 کلومیٹرکے علاقے میں داعش کے عناصر کو نئی حمایت دی ہے اور انہیں اس علاقے سے شامی فوج پر نئے حملے شروع کرنے کی ترغیب دی ہے۔
ان ذرائع نے الاخبار کو بتایا کہ شامی فوج کے ٹھکانوں پر داعش کے حملوں میں نمایاں اضافہ اور امریکہ کے زیر قبضہ علاقوں میں ان عناصر کی عدم موجودگی نے روسی معلومات کی درستگی کو ثابت کیا۔ امریکہ نے ان عناصر کی بالواسطہ حمایت میں اضافہ کیا ہے تاکہ شامی فوج، روسیوں اور ایرانیوں پر بدیعہ میں دباؤ ڈالا جا سکے جو کہ شام اور عراق کے درمیان رابطے کا نقطہ ہے، یہاں تک کہ اس کی افواج، جو روس کی طرف سے قائم کیا جا رہا ہے، تیار ہیں۔ شامی فوج اور اس کے اتحادی ایسے منصوبوں کی راہ میں ضرور کھڑے ہوں گے اور صفائی کے آغاز کے ساتھ ہی وہ خطے میں داعش کے کسی بھی مرکز کو تباہ کر دیں گے۔