سچ خبریں:شامی حکومت مخالف اتحاد کے ایک رہنما نے مخالفین کے درمیان تنازعہ اور ان کے ہاتھوں زلزلہ زدگان کے لیے بھیجی گئی امداد کی چوری کی اطلاع دی۔
شامی حکومت مخالف اتحاد کے ایک رہنما محمود مرعی نے اس اتحاد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں کرائے کے قاتلوں اور چوروں کا ایک گروپ قرار دیا جو ترکی کے زیر قبضہ علاقوں ، ادلب اور دہشت گرد گروہوں کے زیر قبضہ علاقوں میں زلزلہ زدگان کے لیے فراہم کی جانے والی امداد چوری کر کے اپنے ماننے والوں کے درمیان تقسیم کر رہے ہیں نیز غیر ملکی پالیسیوں کو نافذ کررہے ہیں۔
الوطن شام کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے حکومت مخالف شامی اتحاد کے رکن بدر الجاموس اور نذیر الحکیم” کے درمیان ہونے والی جھڑپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام میں بحران کے آغاز سے ہی، شام میں شام کے بحران کے آغاز سے ہی، اخوان المسلمین اس ملک کی قومی کونسل اور پھر حکومت مخالف اتحاد اور مذاکرات کرنے والے وفد کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے نیز قطر، ترکی، امریکہ اور انگلینڈ کے ساتھ اس تنظیم کے مشکوک تعلقات ہیں۔
انہوں نے شامی حکومت مخالف اتحاد کی بدعنوانی اور مالی وسائل کے حصول کے سلسلے میں ان کے درمیان پائی جانے والی کشمکش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جاموس اور حکیم کے درمیان کشمکش اسی سلسلے میں میں ہے اور حکیم نے اس اجتماع کو شکست دینے کی کوشش کی جس کا اہتمام جاموس نے کیا تھا، انہوں نے پہلے ایک دوسرے کو برا بھلا کہا اور پھر لڑنا شروع کر دیا۔
مرعی نے تاکید کی کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ چوروں کا ٹولہ ہے جو شام کے مستقبل کی پرواہ نہیں کرتے اور اپنے علاقائی اور بین الاقوامی حامیوں کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں،یہ مسلسل شام اور اس کے عوام کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کر رہے ہیں نیز امداد چوری کر کے اپنے حامیوں میں تقسیم کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امریکہ کے علاوہ کسی کی حمایت حاصل نہیں ہے اس لیے کہ ترکی کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات اور قطر بھی ان کو مسترد کرنے کے درپے ہیں جبکہ واشنگٹن بھی انہیں QSD ملیشیا میں ضم کرنے کی کوشش کرتا ہے جو ممکن نہیں ہے کیونکہ QSD ایک علیحدگی پسند منصوبہ پر عمل پیرا ہے،گزشتہ جمعرات کو مخالفین سے وابستہ نیوز ذرائع نے اطلاع دی کہ حکیم نے جاموس کی توہین کی اور دوسروں کے سامنے ان کی بے عزتی کی جس کےجواب میں جاموس نے انہیں تھپڑ مار کر دیا۔