سچ خبریں:امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کولکھے جانے والے دو سینیٹرز کے خط میں کانگریس کی نگرانی کے بغیر امریکی شہریوں کی جاسوسی میں سی آئی اے کی سرگرمیوں کو بے نقاب کیا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دو امریکی سینیٹرز نے گزشتہ روز شائع ہونے والے ایک خط میں کہا ہے کہ امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) ایک خفیہ پروگرام چلا رہی ہے جس کا مقصد اس ملک کی عوام کا بڑی مقدار میں ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے جسے کانگریس کی نگرانی سے خفیہ رکھاگیا ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے سال 13 اپریل کو لکھے گئے ایک خط میں، اوریگون کے سینٹر رون ویڈن اور نیو میکسیکو کے سینٹر مارٹن ہینرک نے امریکی انٹیلی جنس کے سینئر عہدہ داروں کو خبردار کیا تھا کہ غیر متعینہ اجتماعی پروگرام مکمل طور پر سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے اور ا س میں کانگریس کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
یادرہے کہ کانگریس میں ڈیموکریٹس نے کہا کہ سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے قانون ساز بھی مارچ 2021 میں امریکی انٹیلی جنس حکام کی طرف سے خفیہ رپورٹ کے اجراء تک اس منصوبے کی نوعیت سے لاعلم تھے جبکہ 10 فروری 2022 کو جاری کردہ CIA کے ایک بیان جس میں خفیہ مواد بھی شامل ہے، میں کہا گیا ہے کہ ایجنسی کے اہلکاروں کو اکھٹی کی گئی معلومات کو اس حد تک محدود کرنے کے لیے معقول اقدامات کرنے کی ضرورت تھی جو جمع کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔