سچ خبریں:صیہونی تجزیہ کار نے سیف القدس کی لڑائی میں صیہونی فوج کی ناکامیوں کا انکشاف کیا۔
صیہونی غاصب ریاست کے مبصر کی رپورٹ میں سیف القدس کی جنگ کے واقعات کا سامنا کرنے میں صہیونی ریاست کی خامیوں اور ناکامیوں کا انکشاف کیا گیا ہے جن میں ہوم فرنٹ کی سطح پر صہیونی فوج کی ناکامیاں زیادہ نمایاں ہیں،تجزیہ نگارنیتن یاہو اینجل مین کی طرف سے گذشتہ مہینوں کے دوران تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی خفیہ ادارہ شن بیٹ اور اسرائیلی پولیس تصادم شروع ہونے سے پہلے مخلوط شہروں میں اسرائیلیوں کو ابتدائی انتباہ دینے میں ناکام رہے تھے، خاص طور پر اللد جیسے ہم شہر میں کوئی وارننگ نہیں دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ انٹیلی جنس سروسز اس دھچکے کا اندازہ لگانے میں ناکام رہی جو پچھلے سال مئی میں جنگ سیف القدس کے موقع پر لگا۔
رپورٹ میں اشارہ دیا گیا کہ پولیس کے ردعمل کے نظام کے خاتمے کے ساتھ ہزاروں اسرائیلی تصادم کے دوران پولیس سے بات چیت کرنے میں ناکام رہے،پولیس بھی تصادم کے مقامات پر بہت تاخیر سے پہنچی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مخلوط شہروں (48 سرزمینوں) میں تصادم کے نتیجے میں 520 محاذ آرائی پوائنٹس کے اندر 3 اسرائیلی ہلاک اور 300 پولیس اہلکاروں سمیت سینکڑوں افراد زخمی ہوئے، جس میں اندرون ملک سے تقریباً 6000 فلسطینیوں نے حصہ لیا جبکہ 3200 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے 240 یہودی تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہاں تک ان واقعات سے ہونے والے مالی نقصان کا تعلق ہے تو صیہونی املاک کو 48 ملین شیکل کا نقصان پہنچا اور پولیس املاک کو تقریباً 10 ملین شیکل کا نقصان پہنچا ہے۔