سچ خبریں: سویڈن میں کچھ عرصہ قبل قرآن پاک کی توہین کرنے والے عراقی تارک وطن کو سویڈن کی پولیس کی جانب سے ایک بار پھر اس ملک میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک اور عراقی پرچم نذر آتش کرنے کی ہری جھنڈی مل گئی ہے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سویڈن کی پولیس نے اس ملک میں مقیم عراقی تارک وطن سیلوان مومیکا کو اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک اور عراقی پرچم نذر آتش کرنے کی دوبارہ اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: قرآن پاک کو جلانے کے پیچھے مغرب کے مقاصد
سویڈش پولیس کو جمع کرائی گئی درخواست کے مطابق، یہ حرکت آج جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق 13:00 سے 15:00 کے درمیان عراقی سفارت خانے کے سامنے کی جائے گی۔
مومیکا نے کہا کہ وہ اسٹاک ہوم کی اسی مسجد کے سامنے قرآن پاک کو جلانے کا ارادہ رکھتا ہے جہاں اس نے گزشتہ ماہ یہ حرکت انجام دی تھی۔
سویڈش پولیس نے دعویٰ کیا کہ یہ اجازت نامہ مذہبی کتابوں کو جلانے کی سرکاری درخواست کی بنیاد پر جاری نہیں کیا گیا، بلکہ اجتماع کی آزادی کے قانونی حق پر مبنی رائے کے اظہار کے لیے عوامی اجتماع کے قیام کی بنیاد پر جاری کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سید حسن نصراللہ نے قرآن پاک کی توہین کرنے والے کے بارے میں کیا کہا؟
پولیس ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اجتماع میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے اتفاق کیا جائے، یاد رہے کہ جون کے آخر میں اس 37 سالہ عراقی تارک وطن نے قرآن پاک کے ایک نسخے کو آگ لگا دی اور اس کے کچھ صفحات پھاڑ ڈالے۔