سچ خبریں: روس کی جانب سے مغربی ممالک کو سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے نتائج کے بارے میں انتباہ کے باوجود اس فوجی اتحاد نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اسٹاک ہوم اور ہیلسنکی کے ساتھ مذاکرات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن نیٹو نے اپنی ویب سائٹ پر اس فوجی اتحاد میں شمولیت کے لیے سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ بات چیت کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہےفن لینڈ اور سویڈن نے پیر کو برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹر میں الحاق کے بارے میں بات چیت مکمل کی جیسا کہ گزشتہ ہفتے میڈرڈ میں نیٹو کے رہنماؤں کے اجلاس میں اتفاق کیا گیا تھا۔
نیٹو کے مطابق دونوں ممالک سویڈن اور فن لینڈ نے باضابطہ طور پر اپنی سیاسی، قانونی، فوجی اور نیٹو کی رکنیت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی رضامندی اور صلاحیت کی تصدیق کی۔
اس رپورٹ کے مطابق نیٹو اور سویڈن اور فن لینڈ کے درمیان ہونے والے مذاکرات ان کے سینئر نمائندوں نے کرائے تھے۔ فن لینڈ کی مذاکراتی ٹیم کی قیادت وزیر خارجہ پیکا ہاویسٹو اور وزیر دفاع اینٹی کیکونن کر رہے تھے۔
سویڈن کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اس ملک کی وزیر خارجہ Ane Linde تھیں۔ نیٹو کے وفد کی سربراہی نیٹو کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور اور سیکورٹی پالیسی بیٹینا کیڈن باخ نے کی۔
نیٹو کے اعلان کے مطابق ان مذاکرات کے بعد نیٹو کے رکن اتحادی سویڈن اور فن لینڈ کے اس اتحاد میں شمولیت کے پروٹوکول پر منگل کو دستخط کریں گے۔
سویڈن اور فن لینڈ کے الحاق پروٹوکول پر دستخط کے بعد یہ مسئلہ نیٹو کے تمام رکن ممالک کو منظوری کے لیے بھیجا جائے گا، تاکہ وہ اپنے ملکی قوانین کے مطابق سویڈن اور فن لینڈ کے نیٹو کے ساتھ الحاق کی منظوری دے سکیں۔
سویڈن اور فن لینڈ کے نیٹو کے ساتھ الحاق کی تحریکیں ایسی صورت حال میں چلائی گئی ہیں جب یہ دونوں ممالک روایتی طور پر گزشتہ دہائیوں کے دوران غیر جانبداری کی پالیسی اپناتے رہے ہیں لیکن روس کے یوکرین کے ساتھ تنازعہ اور مغربی ممالک کے اشتعال انگیز موقف کے بعد اسٹاک ہوم اور ہیلسنکی چاہتے ہیں۔ نیٹو میں شمولیت اور غیر جانبداری کی پالیسی کو ترک کرنا۔