سچ خبریں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شہید نے ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ کی طرز حکمرانی میں اصلاحات کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو عالمی نظام کی موجودہ جغرافیائی سیاسی حقیقت کی عکاسی کرنی چاہیے۔
عبداللہ شہید جو مالدیپ کے وزیر خارجہ ہیں اور ہندوستان کا سفر کر چکے ہیں نے اے این آئی نیوز نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 14ویں سلامتی کونسل میں اصلاحات پر بین الحکومتی مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ اس ایک سال کے دوران وقتاً فوقتاً میں نے رکن ممالک سے درخواست کی کہ وہ اس عمل کو تیز کریں، کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دنیا کی موجودہ جغرافیائی سیاست کی عکاسی کرنی چاہیے یہ کونسل اب ماضی سے تعلق نہیں رکھ سکتی ۔
ہندوستان کے نائب صدر جگدیپ دھنکر نے عبداللہ شہید کے اپنے ملک کے دورے کے دوران، اس فورم پر عبداللہ شہید کی متحرک قیادت کی تعریف کی اقوام متحدہ کے احیاء کی سمت میں ان کی کارکردگی کی تعریف کی اور مزید کہا کہ ان کے ہندوستان کے دورے سے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے یہ مالدیپ کے ساتھ کثیرالجہتی ہے۔
پچھلے سال 76 ویں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے افتتاحی موقع پر ایک تقریر میں عبداللہ شہید نے اپنی پانچ اہم امیدوں کے بارے میں بات کی اور کہا کہ دنیا کو COVID19 کے خلاف ویکسین لگانا میرا بنیادی مرکز ہے۔ ہمیں ویکسین تک رسائی کے فرق کو بند کرنا ہوگا۔
اس کی اگلی امیدوں میں وبائی امراض کے پیش نظر استحکام کی تعمیر نو، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا، صنفی مسائل کو حل کرنا اور خواتین کے حقوق اور کردار کو آگے بڑھانا شامل ہے۔