سچ خبریں:سعودی حکومت کی جانب سےاس ملک کے جھنڈے کو تبدیل کرنے کے حالیہ فیصلے کے اعلان پر سعودی شہریوں اور سوشل میڈیا کے کچھ کارکنوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیاجس نے ریاض کو افواہوں کو ختم کرنے کے لیے وضاحتیں فراہم کرنے پر مجبور کیا۔
انڈیپنڈنٹ عربی کی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پارلیمنٹ کی جانب سے اس ملک کےجھنڈے کی تبدیلی کے مسودے کی کثرت رائے سے منظوری نے اس ملک کے شہریوں میں غصے کو جنم دیا،یادرہے کہ سعودی پرچم، نعرے اور قومی ترانے میں ترمیم کے مسودے کی منظوری ملتے ہی سعودی حلقوں بالخصوص سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا، کچھ نے قومی پرچم اور ترانے کی تبدیلی کو مسترد کر دیا اور کچھ نے اسے منظور کر لیا۔
سعودی حکومت کے مخالفین نے ٹویٹ کیا کہ اس فیصلے کا مطلب پرچم کی شکل اور ممکنہ طور پر رنگ میں تبدیلی ہے، اس کی وضاحت کرتے ہوئے مسودے کے پیش کرنے والے اور سعودی پارلیمنٹ کے رکن سعد بن صلیب العتیبی نے کہا کہ جھنڈے کو تبدیل کرنا درست نہیں ہے اور یہ صرف ایک ایسی پالیسی میں ترمیم کرنا ہے جو تقریباً 50 سال سے جاری ہے ۔
یادرہے کہ حالیہ برسوں میں سعودی عرب نے اس ملک کے اہداف اور 2030 کے ویژن کے مطابق کچھ نظاموں اور قانون سازی کے متن کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے،قابل ذکر ہے کہ سعودی پارلیمنٹ نے پیر کو کونسل کی سلامتی اور عسکری امور کی کمیٹی کی طرف سے جائزہ لینے کے بعد 50 سال سے زائد عرصہ قبل جاری کردہ فلیگ کوڈ میں ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی۔