سچ خبریں:عرب میڈیا نے اس وفد کی آمد کی تصاویر شائع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سعودی وفد کو لے جانے والا طیارہ یمن کے خلاف سعودی بین الاقوامی جارحیت کے آغاز کے بعد پہلی بار صنعاء پہنچا ہے۔
المیادین کے رپورٹر نے سعودی وفد کو لے کر صنعا کے ہوائی اڈے پر طیارے کی آمد کی اطلاع دی جس کا مقصد مستقل جنگ بندی کے مذاکرات میں شرکت کرنا ہے۔
اس رپورٹر کے مطابق یمن کے خلاف ملکی اتحاد کی جنگ کے آغاز کے بعد یہ پہلا سرکاری سعودی وفد ہے جو صنعاء میں داخل ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھی ان مذاکرات میں موجود دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سعودی اور عمانی وفود یمن میں مستقل جنگ بندی کے سلسلے میں صنعا میں انصار اللہ اور نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے عہدیداروں کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں، تاکہ اس ملک ۸ میں سال کی جنگ ختم کیا جا سکے۔
اس سلسلے میں انصار اللہ کے سینئر رکن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام کے مطالبات جائز ہیں اور جارحیت کو روکنے اور مکمل ناکہ بندی کے خاتمے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے مذاکراتی بورڈ کے سربراہ محمد عبدالسلام نے یمن کے منصفانہ مسئلہ پر اصرار کرنے کے بارے میں اپنے مضبوط موقف پر تاکید کی اور کہا کہ جیسا کہ رہبرسید عبدالملک الحوثی نے اپنی تقریروں میں کئی بار اشارہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے جائز مطالبات میں جنگ اور جارحیت کا خاتمہ، ناکہ بندی کی مکمل منسوخی اور تیل اور گیس کی آمدنی سے تمام ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی شامل ہے۔