سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ نے اپنے تازہ ترین موقف میں ریاض اور تہران کے درمیان ہونے والے معاہدے اور مقبوضہ علاقوں کی صورتحال کا ذکر کیا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے پر مؤقف اختیار کیا، انہوں نے کہا کہ ہم نے ممالک کی خودمختاری اور اچھی ہمسائیگی کے احترام اور تنازعات کے حل پر اتفاق کیا۔
بن فرحان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدہ خلیج فارس کے علاقے کی سلامتی اور استحکام کو تقویت دے گا۔ سعودی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے اقدامات کو روکے۔
بن فرحان نے اسلامی مقدسات کے خلاف اقدامات کے خلاف یکجہتی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ایک بار پھر فلسطینیوں کے حق پر تاکید کرتا ہے کہ وہ 1967 کی سرحدوں کے اندر ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے،انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب یمن میں امن کے قیام اور مستقل جنگ بندی کے حصول کی حمایت کرتا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں چین کی ثالثی کے نتیجہ میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر مبنی ہونے والے معاہدے کو لے کر جہاں ایک طرف اسلامی دنیا اور دیگر امن پسند حلقوں میں خوشی دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں امریکی اور صیہونی لابیاں سخت برہم نظر آرہی ہیں۔