سچ خبریں:سعودی حکام ایک امتیازی اقدام میں اس ملک میں رہنے والے یمنی باشندوں کی ویکسینیشن روک رہےہیں۔
عربی 21 کی رپورٹ کے مطابق ایک یمنی تنظیم نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی سرزمین پر یمنی باشندوں کو ویکسینیشن روک رہا ہے ، اس تنظیم نے آل سعود کو نسل پرست قرار دیا،درایں اثناانسانی حقوق کی تنظیم سام نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ سعودی حکام نے بغیر کسی جواز یا اعلان کے کچھ یمنی باشندوں کو کورونا وائرس ویکسین کی فراہمی روک دی ہے۔
جنیوا میں قائم اس تنظیم نے اس اقدام کو نسلی امتیاز اوربین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی قرار دیا،تنظیم کے مطابق سعودی عرب کایہ اقدام اس ملک میں رہنے والے ہزاروں یمنیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے،سام تنظیم نے سعودی عرب میں مقیم ایک یمنی شہری کے حوالے سے کہا کہ جب میں آج اپنی بیٹیوں کے لیے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک لینے جازان یونیورسٹی سینٹر گیا تو مرکز کے محافظ نے مجھے ویکسین لینے سے روک دیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگرچہ ہم نے 22 دن پہلے کورونا ویکسین بک کروائی تھی تاہم جب ہم مقررہ تاریخ پر پہنچے تو میں حیران ہوا کہ محافظوں نے مجھے مرکز میں داخل ہونے سے روکا، یمنی شہری کا کہنا تھا کہ میری بیٹیاں اگلے ہفتے سے شروع ہونے والے اسکول نہیں جا سکیں گی کیونکہ انہیں کورونا وائرس ویکسین کی دوسری خوراک نہیں ملی ہے۔
سعودی عرب میں مقیم یمنی شہری نے کہاکہ جب میں نے گارڈز کے ساتھ میری گفتگو سن کر اپنی بیٹیوں کو نفسیاتی صدمے سے دوچار ہوتے ہوئے دیکھا تو مجھے تکلیف اور افسوس ہوا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ یمنی باشندوں کو سعودی حکام نے ویکسین لگانے پر پابندی لگا دی ہے۔
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ یمنی باشندوں کے خلاف نسل پرستانہ کاروائیاں بند کریں اور انہیں کسی بھی دوسری قوم کی طرح ویکسین دیں کیونکہ اس طرح کے اقدامات بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں نیزیہ سعودی عرب کا غیر ملکی رہائشیوں کے ساتھ غیر اخلاقی اور غیر انسانی سلوک کا پتا دیتا ہے۔