سچ خبریں: فلسطین میں سعودی عرب کے سفیر کی تعیناتی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صیہونی ذرائع ابلاغ نے اس اقدام کو ریاض کی جانب سے تل ابیب کے لیے فیصلہ کن پیغام قرار دیا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے لکھا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی میں سعودی سفیر کی تقرری ایک تاریخی قدم اور تل ابیب کے لیے فیصلہ کن پیغام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا مسئلہ فلسطین نہیں بلکہ امریکہ سے حفاظتی ضمانتیں لینا ہے:سابق امریکی عہدیدار
اس اخبار نے مزید لکھا کہ سعودی عرب کا فلسطین میں سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے اس بیان کی تردید کرتا ہے کہ سعودی فلسطینیوں کے لیے بڑی رعایتیں نہیں چاہتے جبکہ نائف السدیری کی تقرری سعودی عرب کی اسرائیل سے مراعات حاصل کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتی ہے۔
والہ نیوز سائٹ نے بھی لکھا کہ سعودی عرب کا یہ اقدام ریاض کی طرف سے فیصلہ کن پیغام ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں ہوا ہے جبکہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔
صیہونی سرکاری ٹی وی چینل 13 نے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے یہ اقدام مصر کے شہر العلمین میں اس اتوار کو فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس، مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کے درمیان خطے کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہونے والے سہ فریقی اجلاس سے متعلق ہے۔
اسرائیل کے زمان اخبار نے بھی اس حوالے سے لکھا کہ سعودی عرب کی طرف سے فلسطین میں سفیر کی تقرری ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کے سلسلہ میں واضح اور مخصوص پیغام ہے۔
یاد رہے کہ ہفتے کے روز فلسطین میں سعودی عرب کے سفیر نائف بن بندر السدیری نے عمان (اردن کے دارالحکومت) میں فلسطینی سفارت خانے میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے سفارتی امور کے مشیر ماجدی الخالدی کو اپنی اسناد پیش کیں۔
قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ سعودی عرب نے فلسطین میں سفیر تعینات کیا ہے، نائف بن بندر السدیری جو اردن میں سعودی عرب کے سفیر ہیں، فلسطین میں بھی سعودی عرب کے سفارت خانے کو تفویض کردہ فرائض کو غیر مقیم اور غیر معمولی انداز میں انجام دیں گے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے سفارتی مشیر ماجدی الخالدی نے فلسطین میں سعودی عرب کے سفیر سے ملاقات کے بعد تاکید کی کہ اس اہم اقدام سے فلسطین اور سعودی عرب دونوں ممالک اور دونوں قوموں کے درمیان مضبوط اور ٹھوس تعلقات کی مضبوطی میں نمایاں اثر پڑے گا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کی صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی شرط
انہوں نے عالمی حلقوں میں فلسطینی قوم کی حمایت میں سعودی عرب کے عوام اور حکام کے مستقل موقف کو بھی سراہا اور فلسطین میں سفیر مقرر کرنے پر سعودی عرب کے بادشاہ اور اس ملک کے ولی عہد کی تعریف کی۔