سچ خبریں:سعودی عرب کے مشرق میں 10 ممالک کی شرکت کے ساتھ رماح النصر 2023 نامی سعودی فوجی مشقوں کا آغاز ہوا۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واس کی رپورٹ کے مطابق مشرقی سعودی عرب میں 10 ممالک کی شرکت سے رماح النصر 2023 کے نام سے فوجی مشقیں شروع ہوگئی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے ان مشقوں کو عملی جامہ پہنانے کا مقصد مشترکہ کاروائی کے تصور کو مضبوط بنانا، تمام فوجی قوتوں اور پڑوسی ممالک کے درمیان اتحاد قائم کرنا، کارکردگی کی سطح کو بہتر بنانا اور شریک یونٹوں کی جنگی تیاریوں کو بہتر بنانا ہے نیز ایک کثیر جہتی آپریشنل ماحول بنانا ہے۔
سعودی فضائی آپریشن سینٹر کے کمانڈر خالد الحربی نے اس حوالے سے کہا کہ رماح النصر مشقوں نے دوست اور برادر ممالک کی شریک افواج کے درمیان فوجی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجربات کے تبادلے میں مدد کی ہے، اس کے علاوہ یہ مشقیں تمام سطحوں پر منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے میدان نیز آپریشن کے تصورات کو یکجا کرنے کے ساتھ ساتھ مشترکہ حکمت عملی کی سطح پر تیاری اور مشترکہ کارروائی کی سطح کو بڑھانے کا باعث بنی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مشق میں بحرین، اردن، پاکستان، قطر، یونان، انگلینڈ اور امریکہ کے علاوہ متحدہ عرب امارات، کویت اور عمان مبصر ممالک کی حیثیت سے شرکت کر رہے ہیں ، یاد رہے کہ بحیرہ احمر میں سعودی عرب کی علاقائی مشقوں کا پہلا دور جنوری 2019 میں منعقد ہوا تھا۔
اسی دوران سعودی عرب نے سمندری آبی گزرگاہوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے مقصد سے عرب اور افریقی تعاون کونسل (بحیرہ احمر اور خلیج عدن کی نگرانی) کے قیام کے معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا تھا، اس معاہدے پر سعودی عرب، سوڈان، جبوتی، صومالیہ، اریٹیریا، مصر اور اردن نے دستخط کیے۔