سعودی عدالتی نظام اور حالیہ برسوں کے غیر منصفانہ فیصلوں پر ایک نظر

سعودی

?️

سچ خبریں:سعودی حکومت سے وابستہ انتہا پسند ججوں کی نسل کو پروان چڑھانے اور آل سعود کی عدلیہ میں موجود ناانصافیوں کو جائز بنانے میں یوسف الغامدی کا کردار ناقابل تلافی ہے۔
یوسف بن غرم اللہ الغامدی سعودی عرب کے ممتاز ججوں میں سے ایک ہیں ، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ، سعودی عرب میں منظم بدعنوانی کا دفاع ، سکیورٹی اور فوجی بہانوں کے ذریعہ بے گناہ افراد کے خلاف مقدمات چلانے میں آل سعود حکومت کے کئی اقدامات میں ملوث رہے ہیں۔

سعودی عدالتوں میں بطور جج خدمات انجام دیتے ہوئے انھوں نے انسانی حقوق کے محافظوں کے خلاف سخت سزائیں جاری کیں جبکہ ان پر بہت سے سعودی ججوں نے فیصلہ کرنے سے انکار کر دیا ، انھوں نے نئے سعودی ججوں کے درمیان مقدمات نمٹانے میں انتہائی نقطہ نظر اختیار کیاجو ان کی اپنی ذاتی ترقی کا باعث بنا۔

یادرہے کہ الغامدی برسوں سے سعودی عرب میں عدلیہ کے لیے سکیورٹی اور عدالتی اداروں کو فروغ دے رہے ہیں اور انہیں قانونی حیثیت دے رہے ہیں جس کے لیے انھوں نے حالیہ برسوں میں سعودی میڈیا میں شائع ہونے والے اپنے مضامین میں سعودی پراسیکیوٹر کے دفتر اور سکیورٹی اپریٹس کی کارکردگی نیز ان کے غیر قانونی رویے کو جواز بناتے ہوئے مسلسل ان کی تعریف کی ہے ۔

الغامدی قومی سلامتی اور دہشت گردی کے معاملات پر فوجداری عدالت کے سابق جج ہیں جبکہ انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی آف عرب یوسف الغامدی کو لوگوں کو سزا دینے کے لیے سخت قوانین بنا کر سماجی آزادیوں کو دبانے میں ملوث عظیم مجرموں میں سے ایک سمجھتا ہے، انسٹی ٹیوٹ نے اپنے ایک بیان میںولید ابو الخیر کے خلاف سعودی عدالت میں دیے گئے فیصلے کا حوالہ دیا اور ان کے مقدمے کی مضحکہ خیز نمائش کی مذمت کی۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے میں الغامدی کی انتہا پسندی اور آل سعود کے مخالفین پر تشدد اتنا زیادتھا کہ سعودی عدلیہ بھی ان اقدامات کے نتیجے میں اس طرح کے اسکینڈل کو برداشت نہیں کر سکی اور آخرکار 2017 میں انھیں ولید ابو الخیر کے لیے جانبدارانہ فیصلہ کرنے کےنتیجے میں اس عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

البتہ انھیں ہٹائے جانےکا ایک سبب محمد بن سلمان کا اس ملک میں عدلیہ کے نظام کو دکھانے کے لیے تبدیل کرنے نیز نئے اور غیر دستاویزی اعداد و شمار کو کم کرکے دکھانے کا رجحان تھا تاکہ عالمی سطح پر اس نظام کو ساکھ کو بحال کیا جاسکے۔

 

مشہور خبریں۔

اسرائیل کا مستقبل کیسا ہوگا؛صیہونی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کی زبانی

?️ 21 جولائی 2023سچ خبریں: صیہونی انٹیلی جنس اور داخلی سلامتی کے ادارے کے سابق

واٹس ایپ کے مالک مارک زکربرگ خود سگنل ایپ استعمال کیوں کرتے ہیں؟

?️ 7 اپریل 2021نیویارک(سچ خبریں) ایک سیکیورٹی محقق ڈیو والکر نے دعویٰ کیا ہے کہ

بغداد ایئرپورٹ کے قریب امریکی فوجی اڈے پر حملہ

?️ 20 اکتوبر 2023سچ خبریں:ایک عراقی سیکورٹی ذرائع نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے

سیف القدس نیام میں نہیں گئی ہے:فلسطینی عوام

?️ 28 مارچ 2022سچ خبریں:فلسطین کی عوام نے یوم الارض کی مناسبت سے وسیع پیمانے

ہم شیخ جراح پر قبضہ کی اجازت نہیں دین گے

?️ 9 مارچ 2022سچ خبریں:   کچھ عرصے سے، اسرائیلی فوج مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ

’اٹارنی جنرل سمیت حکومت بھی مداخلت تسلیم کر رہی ہے‘، 6 ججوں کے خط کا معاملہ، سپریم کورٹ میں سماعت

?️ 7 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے عدلیہ

عدالتی امور میں ’مداخلت‘ پر ہائی کورٹ کے ججوں کے خط پر تحقیقات کا مطالبہ

?️ 27 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کی جانب

بجٹ میں کسی طبقے کیلئے کوئی ریلیف نہیں، عام آدمی کی زندگی میں آسانی نہیں آنے والی، شبر زیدی

?️ 10 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق چیئرمین ایف بی آر اور معروف ماہر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے