سچ خبریں:امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نے سعودی حکومت کی حراست میں ایک سعودی امدادی کارکن پر تشدد کو ریاض کی آزادی اظہاررائے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کل اتوار کو کہا کہ وہ سعودی حکومت کی جیل میں اس ملک کے امدادی کارکن پر تشدد کی خبروں سے انتہائی پریشان ہیں،روئٹرز کے مطابق سعودی امدادی کارکن عبدالرحمن السدحان کو سعودی حکام نے مارچ 2018 میں گرفتار کیاجس کے بعد انھیں 20 سال قید اور 20 سال کی سفری پابندی کی سزا سنائی،تاہم 6 اپریل کو امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق السدحان کو ریاض میں ریڈ کراس کے دفتر سے گرفتار کیا گیا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر پیلوسی نے اپنے ٹویٹر پیج پر پوسٹ کیے گئے پیغام میں سعودی جیل میں سعودی امدادی کارکن پر تشدد پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ میں زیر حراست عبدالرحمان السدحان پر تشدد کیے جانے کو لے کر گہری تشویش میں ہوں اس لیے کہ ان کی سزا اب بھی اس ملک میں آزادی اظہاررائے پر سعودی حکام کے حملوں کا تسلسل ہے۔
دوسری طرف السدحان کی بہن نے کہا کہ ان کے بھائی کی صحت بگڑ رہی ہے ،انھوں نے اس سے پہلے بھی اپنے ٹویٹر پیج پر اپنے بھائی کی حالت کے بارے میں لکھاکہ ہم ان کے ساتھ کسی بھی طرح کے رابطے سے مکمل طور پر محروم ہیں۔
واضح رہے کہ واشنگٹن میں واقع سعودی سفارت خانے نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر اور السدحان کی بہن کے دونوں ٹویٹس پر تبصرہ کے لیے روئٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا، روئٹرز خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی عرب کی بادشاہی کو جدید بنانے کے لیے کئی سماجی اور معاشی اصلاحات کے باوجودانھوں نے اپنے مخالفین ، سعودی حکام ، شاہی خاندان کے سینئر ارکان اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہےاس کے علاوہ متعددسعودی دانشوروں اورعلما کو بھی گرفتار کیا ہے۔