سچ خبریں:یمن کی جنگ میں سعودی اتحاد کی جانب سے برسائے گئے کلسٹر بموں میں سے بہت سے اس ملک کے متعدد علاقوں میں بغیر پھٹے ہوئے موجود ہیں جو آئے دن یمنی بچوں کی موت کا باعث بن رہے ہیں۔
المسیرہ کی چینل کی رپورٹ کے مطابق مغربی یمنی صوبے الحدیدہ میں کلسٹر بم پھٹنے سے ایک بچہ ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے، رپورٹ کے مطابق دھماکہ الحاک شہر میں اس وقت ہوا جب بچے کھیل رہے تھے ، یاد رہے کہ کلسٹر بم کئی سالوں تک جانی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔
گزشتہ روز الجوف صوبے کے الحزم شہر میں کلسٹر بم کے دھماکے میں تین یمنی شہری جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے، ان لوگوں کی گاڑی ان بموں میں سے ایک پر چلی گئی جس سے دھماکہ ہو گیا۔
واضح رہے کہ کلسٹر بم بین الاقوامی طور پر ممنوعہ ہتھیاروں میں شامل ہیں جو یمن میں سات سالہ جنگ کے دوران سعودی اماراتی اتحاد کی طرف سے بار بار استعمال کیے گئے ہیں، یہ بم، جن کا مقصد پیادہ فوجیوں کو جانی نقصان پہنچانا ہوتا ہے، بڑی تعداد میں ایک بڑے علاقے پر گرتے ہیں اور اس وقت تک نہیں پھٹتے جب تک کہ کوئی شخص یا گاڑی کا ٹائر ان سے ٹکرا کر ان کے پھٹنے کا سبب نہ بنے۔
انسانی حقوق کے گروپوں اور تنظیموں نے جنگ کے دوران متعدد بار امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی اتحاد کو ایسے بموں کی فروخت بند کرے ، تاہم اس درخواست کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔