سچ خبریں:ایک یمنی عہدہ دار نے پیر کی شب کہا کہ سعودی اتحاد نے گزشتہ سات سالوں میں یمن کے خلاف 30 لاکھ کلسٹر بم استعمال کیے ہیں۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی مائن ایکشن سینٹر کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل علی صفرہ نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں میں 15 صوبوں اور 70 شہروں میں 30 لاکھ سے زیادہ کلسٹر بم جمع کیے گئے ہیں، صفرہ نے مزید کہا کہ ہمیں ایک تباہی کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف قسم کے کلسٹر بم اور مختلف ممالک کے بنائے گئے یمن کے خلاف استعمال کیے گئے ہیں جن کی 15 اقسام صرف فضائی حملوں میں استعمال ہوئی ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ کلسٹر گولہ بارود کے پھیلاؤ کی حد اور وسعت میں یمن جمہوریہ لاؤس کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جب کہ لاؤس کے ساتھ یمن میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کا موازنہ کرتے وقت بہت سے اختلافات پائے جاتے ہیں۔
یمنی مائن ایکشن سینٹر کے سربراہ نے بتایا کہ صرف مارچ میں یمنی صوبوں میں 42 افراد ہلاک ہوئے،ایک مہینے میں یہ تعداد بہت زیادہ ہے اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ گذشتہ سال نومبر میں الحدیدہ صوبے سے کرائے کے فوجیوں کے نکلنے کے بعد سے اب تک اس صوبے میں تقریباً 220 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل صفرہ نے بین الاقوامی رپورٹس اور انسانی حقوق کی طرف سے یمن میں کلسٹر بموں کے متاثرین کی تعداد میں کمی کو سعودی اتحاد کو بری کرنے اور حقائق کو بدلنے کی کوشش قرار دیا۔