سچ خبریں:یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجہ میں اس ملک کے آثار قدیمہ بھی کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
جرمن اخبار "تاگس شاؤ” نے اتوار کے روز اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا کہ یمن کے مختلف شہروں میں جاری سعودی اتحاد کے فضائی و زمینی حملوں میں اب تک بڑے پیمانے پر تاریخی ورثے، آثار قدیمہ اور میوزیم کو تاراج کر دیا گیا ہے،رپورٹ کے مطابق اس ملک کے صوبے تعز کے قومی میوزیم کو بھی سعودی بمباری کے باعث شدید نقصان پہونچا ہے جبکہ اس میں موجود بہت سی قیمتی اشیا کو لوٹ لیا گیا ہے۔
یمن کے شعبہ آثار قدیمہ کے ایک کارکن احمد جسار کا کہنا ہے کہ یمن کے ستر فیصد میوزیموں کو تاراج کر کے وہاں موجود قیمتی اشیا کی خوب لوٹ مار کی گئی ہے اور اس طرح مفادپرست عناصر ان اشیا کی خرید و فروخت کے ذریعے خوب منافع کمانے میں مصروف ہیں۔ شعبہ ثقافتی ورثے کے مذکورہ رکن کے مطابق یمن کے بہت سے آثار قدیمہ اور قیمتی و تاریخی اشیاء کو ملک کے باہر منتقل کیا جا چکا ہے،خیال رہے کہ سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کے ساتھ ہی اس ملک کا محاصرہ کئے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ سعودی اتحاد کے براہ راست حملوں میں اب تک قریب بیس ہزار یمنی شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر و دربدر ہو گئے ہیں ،تاہم اتنے ظلم کے باوجوداقوام متحدہ سمیت پوری عالمی برادری خاموش تماشائی بنی دیکھ رہی ہے۔
سحر