سچ خبریں:یمنی قیدیوں کے امور کی نگراں کمیٹی کے سربراہ نے جارح سعودی اتحاد کے ساتھ تمام قیدیوں کے تبادلے کا جامع عمل شروع کرنے کے لیے صنعاء کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کی رہائی کے راستے میں سعودی اتحاد کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قیدیوں کے امور کی نگراں کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے اس بات پر زور دیا کہ صنعاء سعودی جارح اتحاد کے سعودی اور سوڈانی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ یہ کاروائی سعودی جارح اتحاد کے دائرہ کار میں ہو اور وہ بھی قیدیوں کے تبادلے کا عمل شروع کرے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم سعودی اتحاد کے ساتھ تمام قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہیں: یمن
انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل میں یمنی قیدیوں کو بھی سعودی اتحاد کی طرف سے رہا کیا جانا چاہیے، یاد رہے کہ سوئٹزرلینڈ میں دستخط ہونے والے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدہ پر عمل درآمد سعودی اتحاد کی غیر سنجیدگی کے باعث روک دیا گیا ہے۔
المرتضیٰ نے واضح کیا کہ صنعاء نے حزب الاصلاح کے رہنما محمد قحطان کی صورتحال کی تحقیقات کے سلسلے میں سعودی اتحاد سے وابستہ مأرب فورسز کی درخواست پر اتفاق کیا اور ان کا نام قیدیوں کی فہرست میں ڈال دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود سعودی اتحاد نے یمنی قیدیوں کے حوالے سے ہماری درخواستوں یا مأرب جیلوں کا دورہ کرنے کی مخالفت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ نے بھی اس سلسلے میں ناقص کام کیا ہے،بہرصورت صنعاء میں سعودی اور سوڈانی قیدی موجود ہیں اور ہم تمام قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ صنعا کی حکومت اور یمن میں سعودی اتحاد سے وابستہ حکومت کے درمیان قیدیوں کے معاملے کے حوالے سے مذاکرات 18 جون کو ختم ہو گئے۔
مزید پڑھیں: سعودی اتحاد کے ساتھ تمام قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہیں: یمنی قومی نجات حکومت
یاد رہے کہ یہ مذاکرات اردن کے دارالحکومت میں اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کی نگرانی میں ہوئے اور اس دوران عیدالاضحیٰ کے بعد مذاکرات کا نیا دور اور قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا تاہم اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے کہ اقوام متحدہ بھی مأرب میں سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں کی کاروائیوں سے حیران ہے جبکہ ہم سعودی اتحاد کے کرائے کے عناصر کے ہاتھوں تعز، مأرب اور عدن میں سینکڑوں یمنی شہریوں کے اغوا کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔