سچ خبریں:سابق برطانوی وزیر اعظم نے تائیوان کے اپنے اشتعال انگیز دورے میں بیجنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے اقتصادی نیٹو کا مطالبہ کیا۔
بیجنگ کی بار بار وارننگ کے باوجود، سابق برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے آخر کار تائیوان کے جزیرے کا دورہ کیا اور چین کے خلاف اشتعال انگیز تبصرے کیے۔
برطانوی اخبار گارڈین نے اس حوالے سے خبر دی کہ تائیوان کے دورے میں، جسے چین نے خطرناک سیاسی شو قرار دیا ہے، ٹیراس نے کہا کہ یہ جزیرہ آزادی کی عالمی جنگ میں سب سے آگے ہے،تائی پے میں ایک اشتعال انگیز تقریر میں سابق برطانوی وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ آزاد قوموں کو ایک آزاد تائیوان کی حمایت کرنا چاہیے اور ٹھوس اقدامات کے ساتھ جزیرے کی حمایت کے لیے تیار رہنا چاہیے نیز چین کا مقابلہ کرنے کے لیے اقتصادی نیٹو کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دورے کا مقصد تائیوان کے لیے اپنی حمایت ظاہر کرنا تھا، یاد رہے کہ ٹیراس اس ہفتے کے پیر کو پانچ روزہ دورے پر تائیوان پہنچیں جہاں انہوں نے اس جزیرے کے اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات اور بات چیت کی۔
یاد رہے کہ ٹیراس، جنہوں نے 2022 میں صرف 49 دن کے لیے برطانوی وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں اور اس سے ایک سال قبل برطانوی وزیر خارجہ کے طور پر کام کیا، مارگریٹ تھیچر کے بعد تائیوان کا دورہ کرنے والی اعلیٰ ترین برطانوی سیاست دان سمجھی جاتی ہے جو پہلی خاتون برطانوی وزیر اعظم ہیں۔
درایں اثنا انگلینڈ میں چینی سفارت خانے نے ٹیراس کے تائیوان کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ ایک خطرناک سیاسی شو ہے جو برطانیہ کو نقصان کے سوا کچھ نہیں دے گا ۔