سائبر اور جاسوسی کے میدان میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا مقابلہ

سعودی

🗓️

سچ خبریں:ایک مغربی ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سائبر انٹیلی جنس اور جاسوسی کے آلات میں مقابلہ کر رہے ہیں۔

مغربی انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی حکام جاسوسی اور ہیکنگ آلات کے حوالے سے اپنے سائبر سکیورٹی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں،سعودی لیکس کے مطابق سکیورٹی ویب سائٹ انٹیلی جنس آن لائن نے اعلان کیا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات خطے میں سائبر سکیورٹی میں ٹاپ رینک ، جاسوسی اور ہیکنگ کے آلات رکھنے کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

ویب سائٹ نے مزید زور دیا کہ سعودی عرب کی سائبر صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوششیں ثمر آور ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات کے لیے ملکی کاروبار کے مواقع کم ہو رہے ہیں،اس فرانسیسی سائٹ کے مطابق سعودی عرب جو علاقائی کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے، جدید ترین ٹیکنالوجیز کو جذب کرنے کے لیے نرم اور سخت طاقت کا استعمال کرتا ہے، خلیجی ریاستوں کے درمیان اثر و رسوخ کے لیے جنگ اور سائبر مقابلے کی علامت تجارتی میلے نرم طاقت کی حکمت عملی کا ایک پہلو ہیں جسے سعودی عرب متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے سائبر مقابلے کو متوازن کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے دبئی میں GISEC سائبر سکیورٹی تجارتی شو کو چیلنج کرنے کے لیے بلیک ہیٹ، بین الاقوامی سائبر سکیورٹی ایونٹس کا ایک سلسلہ منعقد کیا، اس طرح کے واقعات ریاض کی خلیج فارس اور افریقہ میں الیکٹرانکس کی صنعت کے لیے ایک نئے مرکز کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کی کوشش کرنے کی طویل مدتی پالیسی کا ٹھوس اظہار ہیں،یاد رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات خطے میں تجارتی مرکز بننے کے لیے مقابلہ کرنے والی سب سے بڑی عرب معیشتیں ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں غیر ملکی سرمائے کو راغب کرنے اور دیگر ممالک کو وسیع برآمدات کے میدان میں ابوظہبی کے اقتصادی اقدامات کی وجہ سے متحدہ عرب امارات کی معیشت سعودی عرب سے آگے نکل گئی ہے، رپورٹ کے مطابق ریاض میکانزم کا استعمال کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی اقتصادی ترقی پر پابندیاں لگانے کی کوشش کرتا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے زیادہ تر علاقائی ہیڈ کوارٹر ہیں جو اگلے سال 9 فیصد کارپوریٹ ٹیکس عائد کرنے کے لیے تیار ہیں،ٹیکس کی یہ شرح ان کمپنیوں پر سعودی عرب کی طرف سے عائد کردہ شرح سے اب بھی 20 فیصد کم ہے، یاد رہے کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ بین الاقوامی کمپنی 2024 کے آغاز تک اپنا علاقائی ہیڈ کوارٹر ریاض منتقل کر دے۔

 

مشہور خبریں۔

امریکہ کی سعودی عرب کو مزید میزائلوں کی فراہمی

🗓️ 22 مارچ 2022سچ خبریں:یمنی فوج کے سعودی عرب پر حملوں کے بعد امریکہ نے

خراب کریڈٹ ریٹنگ کے سبب غیر ملکی فنانسنگ میں کمی

🗓️ 18 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی مالیاتی مارکیٹوں کی صورتحال اور خراب کریڈٹ

صیہونی وزیر خزانہ کا ٹرمپ کے متنازع غزہ منصوبے کی حمایت کا اعلان

🗓️ 7 فروری 2025سچ خبریں:صیہونی وزیر خزانہ بزالل اسموٹریچ نے غزہ کے خلاف جنگ دوبارہ

روس توانائی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے:جرمنی کے صدراعظم

🗓️ 20 جولائی 2022سچ خبریں:جرمنی کے چانسلر نے ایک تقریر میں دعویٰ کیا کہ روس

عراق کا سیاسی اور اقتصادی کنٹرول امریکہ کے ہاتھ سے باہر

🗓️ 1 اکتوبر 2023سچ خبریں:عراق میں الفتح اتحاد کے قائدین میں سے ایک عائد صاحب

68% جرمن تل ابیب کی فوجی حمایت کے خلاف

🗓️ 10 اگست 2024سچ خبریں: اے آر ڈی نیٹ ورک کے سروے کے مطابق تقریباً

ہمارے پاس دشمن پر مزید حملوں کا منصوبہ ہے: یمن

🗓️ 22 مارچ 2024سچ خبریں:یمنی انقلاب کے رہنما عبدالملک بدر الدین الحوثی نے کہا کہ

تل ابیب بتدریج حماس کے سامنے ہتھیار ڈال رہا ہے

🗓️ 29 نومبر 2023سچ خبریں: جیسا کہ پیشین گوئی کی گئی ہے، تمام یرغمالیوں کی رہائی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے