سچ خبریں:فلسطینی عدلیہ کے سربراہ نے ایک فتوے میں اعلان کیا ہے کہ دنیا کے تمام حصوں میں لباس اور زیورات بنانے والی کمپنی زارا کی مصنوعات کا استعمال حرام ہیں۔
فلسطین کے قاضی القضات اور مذہبی امور اور اسلامی تعلقات کے امور میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کے مشیر محمود ہباش نے ایک فتویٰ دیتے ہوئے مشہور کمپنی زارا کی مصنوعات کی خریداری کو دنیا کے تمام حصوں میں حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک یہ کمپنی مقبوضہ فلسطین میں اپنی شاخ بند نہیں کرتی مسلمان اس کمپنی کی مصنوعات نہ خریدیں۔
القدس نیٹ کے مطابق فلسطینی قاضی القضات نے دنیا بھر کی تمام اسلامی برادریوں اور اداروں سے بھی کہا کہ وہ زارا کپڑوں کی کمپنی کی مصنوعات کے بارے میں یکساں موقف اختیار کریں جب تک یہ ہسپانوی کمپنی مقبوضۃ فلسطین میں اپنی شاخ بند نہیں کر دیتی۔
یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں مشہور ہسپانوی کمپنی زارا کے نمائندہ دفتر کے سربراہ نے حال ہی میں Knesset کے انتہا پسند صہیونی نمائندوں میں سے ایک کو اپنے گھر مدعو کیا اور اس کی میزبانی کی، یہ سخت گیر صہیونی نمائندہ فلسطینیوں کے خلاف مضبوط موقف لینے میں مشہور ہے اس لیے زارا کے نمائندے کے اس اقدام نے فلسطینیوں کو غصہ دلایا ہے۔
اپنے فتوے میں محمود ہباش” نے زارا کے نمائندہ دفتر کے سربراہ کو دہشت گردی کا حامی قرار دیا جس کے بعد فلسطینیوں نے بھی سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ زارا کمپنی نے ایسے شخص کو خوش آمدید کہا ہے جس کی فلسطینیوں کی جبری ہجرت یا ان کی تباہی کے سوا کوئی خواہش نہیں ہے۔