سچ خبریں:انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے سوشل نیٹ ورک پر اپنے صارف اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں صنعا کے وفد کے ریاض میں ہونے والے مذاکرات کی نئی تفصیلات فراہم کیں۔
انھوں نے لکھا کہ سلطنت عمان کے بھائیوں کی امن کی حمایت اور انسانی بحران کے خاتمے کے لیے قابل ستائش کوششوں کے فریم ورک کے اندر، ریاض پہنچنے کے بعد، ہمارے وفد نے سعودی فریق کے ساتھ وسیع ملاقاتیں کیں، اور اس میں کچھ آپشنز اور متبادلات سامنے آئے۔ مسائل پر قابو پانے کے لیے ہم نے پچھلے دور میں ہونے والے تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم ان مسائل کو قیادت کے سامنے مشاورت کے لیے پیش کریں گے، جس سے تنخواہوں کی ادائیگی کے عمل کو تیز کرنے اور ہمارے عوام جس انسانی حالت سے دوچار ہیں اس سے نمٹنے میں مدد ملے گی، تاکہ یہ ایک منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کی طرف لے جائے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی یمن میں امن عمل کی حمایت کے لیے روڈ میپ کے حوالے سے سنجیدہ مذاکرات کے مثبت نتائج کا خیرمقدم کیا اور آج صبح ریاض میں محمد عبدالسلام کی سربراہی میں صنعاء کے مذاکراتی وفد سے ملاقات پر زور دیا کہ یہ روڈ میپ سعودی مواصلات اور رابطہ ٹیم نے پیش کیا، جس کی سربراہی یمن میں سعودی سفیر محمد بن سعید الجابر کر رہے ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر دفاع خالد بن سلمان نے بھی سوشل نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا کہ انہوں نے ریاض میں صنعاء کی حکومت کی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کی۔ اور اس ٹیم نے سعودی حکام کے ساتھ مذاکرات کا نیا دور شروع کیا جو کہ پانچ روز تک جاری رہے گا۔ یہ مذاکرات ایک ممکنہ معاہدے تک پہنچنے کے مقصد سے کیے گئے تھے جس سے یمن میں تقریباً آٹھ سال سے جاری تنازع کے خاتمے کی راہ ہموار ہو گی۔