سچ خبریں:جنوبی بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں آگ لگنے سے متعدد افراد ہلاک اور ہزاروں پناہ گاہیں جل گئیں۔
بنگلہ دیش کےمقامی حکام اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پیر کے روز جنوبی بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور ہزاروں کیمپ جل گئے، رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں آگ لگنے کی یہ واردات اپنی نوعیت کا بدترین حادثہ ہے، بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں واقع بلوکھلی کیمپ سے شائع شدہ تصاویر اور ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ آگ لگی ہوئی ہے اور روہنگیا مسلمانوں کی پناہ گاہوں سے کالا دھواں اٹھ رہا ہے اور وہ اپنے کیمپوں کو آگ سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کاکس بازار میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے ترجمان نے بتایا کہ فائر فائٹرز پناہ گزینوں کی مدد کے لئے پہنچ گئے تاہم اس سے پہلے ہی پناہ گزینیوں کے بہت سے ٹھکانے تباہ اور متعدد افراد ہلاک ہوچکے تھے،تاہم ابھی تک آگ لگنے کی وجوہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے،واضح رہے کہ روہنگیا پناہ گزین کیمپوں میں آگ لگنے کا یہ پہلا حادثہ نہیں ہےبلکہ 14 جنوری 2021 کو اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے اعلان کیا کہ بنگلہ دیش اورمیانمار کی سرحد پر واقع نیپارہ پناہ گزین کیمپ میں لگ بھگ 3500 سے زیادہ روہنگیا پناہ گزینوں سے تعلق رکھنے والی 550 سے زیادہ پناہ گاہوں کو نذر آتش کردیا گیا ہے،تاہم اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ حالیہ آتشزدگی اس وقت سامنے آئی جب بنگلہ دیش نے انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے انتباہات کے باوجود 2000 سے 3000 کے درمیان روہنگیا مسلمانوں کو دور دراز جزیروں پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے،واضح رہے کہ دسمبر کے وسط سے اب تک بنگلہ دیش نے تقریبا 3500 روہنگیا مہاجرین کو بہاسان جزیرے بھیج دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایک ملین سے زیادہ روہنگیا مسلمان ، جن میں سے زیادہ تر 2017 ءکی فوجی کاروائی کے بعد میانمار سے فرار ہونے پر مجبور ہوئے تھے ، جنوبی بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق میانمار کی فوج کے حملوں کا مقصد روہنگیا کی نسل کشی تھا، اس تشدد کے دوران 10000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔