سچ خبریں:صیہونی حکومت کی جانب سے یوکرائن کی حمایت کرنے پر روس نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر تل ابیب کی خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتا۔
اسرائیلی روزنامہ ہاریٹز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے کہا کہ روس گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتا اس لیے کہ علاقہ شام کا اٹوٹ حصہ ہے، انھوں نے مزید کہا کہ روس کو تل ابیب کی جانب سے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی بستیوں کی توسیع کے اعلان کردہ منصوبوں پر بھی تشویش ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے پہلے کہا تھا کہ یوکرائن پر روس کا حملہ بین الاقوامی نظام کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اسرائیل نے اس حملے کی مذمت کی ہے جبکہ یوکرائن میں صیہونی حکومت کے سفیر نے بھی لکھاکہ مجھے یقین نہیں آرہا ہے کہ یوکرائن پر حملہ ہوگیا ہے۔
یادرہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے روسی مسلح افواج کو ڈونباس کے علاقے میں خصوصی آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا جس کے بعد روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرائن کے شہروں پر فضائی یا میزائل حملے ایجنڈے میں شامل نہیں ہیں۔
روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ یہ حکم مشرقی یوکرائن کے الگ ہونے والے علاقے کے رہنماؤں کی جانب سے یوکرائنی جارحیت میں اضافے کا جواب دینے کے لیے روسی فوجی مدد کے مطالبے کے بعد دیا گیا ہے۔