سچ خبریں:امریکی وزارت خزانہ نے بدھ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے روسی افراد اور اداروں کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آج امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول OFAC نے روس سے متعلق 10 افراد اور 12 اداروں پر پابندی عائد کی ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے غیر ملکی اثاثہ جات کے کنٹرول کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ آج کی پابندیوں نے روسی فوجی صنعت کی پابندیوں سے چوری کے نیٹ ورک کے ایک حصے کو نشانہ بنایا ہے۔
دریں اثناء روس نے ابھی تک اس خبر پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ روسی فوج نے 24 فروریکو مشرقی یوکرین میں اپنا خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ روسی حکومت کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن ڈونیٹسک اور لوہانسک کے رہنماؤں کی درخواست کے جواب میں شروع کیا گیا تھا تاکہ انہیں یوکرین کی افواج سے بچایا جا سکے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد ان لوگوں کی حمایت کرنا ہے جنہیں کیف میں 8 سال سے زائد عرصے تک نسل کشی اور ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا۔
روسی فوج کی پیش قدمی کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ اور مغربی ممالک نے روس کے خلاف کئی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جب کہ یوکرین کی فوج کو ہر قسم کے جدید ہتھیار بھیجے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا ہے کہ یوکرین کے لیے فوجی ہتھیار لے جانے والی کوئی بھی کھیپ اور قافلہ روسی افواج کے لیے ایک جائز ہدف ہے۔