سچ خبریں:سال بھر میں پاکستان کے مسلمان کئی قومی اور عوامی تقریبات میں دفاع فلسطین سمیت عالم اسلام کے اتحاد کے لیے اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہیں اور یہ مظہر ماہ رمضان میں اور عالمی یوم القدس کے موقع پر میں اپنے عروج پر پہنچ جاتا ہے جہاں پاکستان کے مسلمانوں کی جانب سے اتحاد بین المسلمین کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
اگرچہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس منانے میں چند ہفتے باقی ہیں لیکن پاکستان کے روزہ دار عوام اور مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی رجحانات رکھنے والی اس ملک کی متعدد تنطیمیں فلسطین کی حمایت اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کو ٹھکرانے کے موضوع پر منعقد ہونے والے اہم تقریبات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ایک پاکستانی یہودی شہری کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے راستے پاکستانی اشیائے خوردونوش مقبوضہ فلسطین میں برآمد کرنے کے اقدام کے بارے میں کچھ رپورٹس کی اشاعت نے ایک بار پھر پاکستان کے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کے درمیان گہری تشویش پیدا کی ہے ، انہوں نے حکومت سے اس سلسلہ میں وضاحت طلب کرتے ہوئے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان ایسا ملک ہے جہاں ناجائز اسرائیلی حکومت کو تسلیم کرنے یا اس کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
واضح رہے کہ عالمی یوم قدس سے صرف چند ہفتے قبل پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین کا دفاع اور صیہونی حکومت سے بیزاری کے عنوان سے مختلف اجتماعات منعقد کیے گئے ہیں اور آنے والے دنوں میں یہ سلسلہ اپنے عروج کو پہنچ جائے گا، قائد اعظم کے افکار کے مطابق پاکستان کے مسلمان عوام گزشتہ چھہتر برسوں سے مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت میں ثابت قدم ہیں، مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین علامہ ناصر عباس جعفری نے آج اپنے ایک بیان میں پاکستانی یہودی تاجر کی طرف سے مقبوضہ فلسطین میں خوراک برآمد کرنے کے اقدام کو گھناؤنا قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ حساس مسئلے کے حوالے سے سرکاری حکام کی طرف سے کسی بھی قسم کی خاموشی قابل قبول نہیں اور پاکستانی عوام قبلہ اول پر قابضین کے ساتھ کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔
فلسطین اسپورٹ فاؤنڈیشن کے سکریٹری جنرل صابر ابو مریم نے آنے والے دنوں میں کوئٹہ، کراچی اور اسلام آباد میں فلسطین لبریشن سیمینار کے انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں سمجھوتہ کے منصوبے کو آگے بڑھانے والے بعض غیر ملکی ایجنٹوں کے مکروہ اقدامات کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے، انہوں نے صدر، وزیراعظم اور پاک فوج کے سپہ سالار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے آئین کی خلاف ورزی اور ملک کے بانی مرحوم قائد اعظم کے افکار کی بے حرمتی بند کریں نیز کسی شخص کو اپنے ناجائز اقدامات سے بیت المقدس کی قابض حکومت کے خلاف مزاحمتی محاذ کو نقصان پہنچانے اجازت نہ دیں۔
یاد رہے کہ اسلام آباد کی حکومت نے بارہا فلسطین کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کی بھرپور حمایت پر زور دیا ہے اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جس کا دارالحکومت قدس شریف ہو،اسی دوران پاکستان کی سابق وزیر برائے انسانی حقوق اور تحریک انصاف پارٹی کی وائس چیئرمین محترمہ شیریں مزاری نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سمجھوتے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کبھی بھی صیہونی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گا لیکن وزارت خارجہ کو ہمارے خدشات کا جواب دینا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی یوم قدس کے پروگرام جو ہر سال پاکستان کے مختلف شہروں میں روزہ دار مسلمانوں کی پرجوش موجودگی کے ساتھ منعقد ہوتے ہیں، اس سال بھی جماعتوں، مذہبی شخصیات اور مزاحمتی گروہوں کے ارکان کی شرکت کے ساتھ۔ فلسطین کی آزادی کی مہم اور صیہونی غاصب حکومت کے ساتھ سمجھوتہ نہ کرنے کی مہم عوامی مظاہروں کی صورت میں چلائی جائے گی۔