سچ خبریں: گارڈین کی ورلڈ سروس کے چیف ایڈیٹر جولین برجر نے امریکہ کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کی موجودہ حالت اور خاص طور پر محمد بن سلمان کا امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ایک نوٹ شائع کیا۔
واشنگٹن ڈی سی میں مقیم سینئر برطانوی صحافی کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار میں واپسی پرشرط اور جوا کھیلا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب روس کو یوکرین پر حملہ کرنے اور ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار میں واپسی پر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کوشنر کے ذریعے چلائے جانے والے نئے سرمایہ کاری فنڈ میں 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے پر روس کی مدد کرنے سے انکار کر رہا ہے۔
میمو میں کہا گیا ہے کہ ریاض کو تیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے قیمتوں میں 30 فیصد تک کمی لائی جائے اور اس طرح روسی حکومت کی آمدنی کو محدود کیا جائے، بائیڈن حکومت سعودی حکومت کو بادشاہی سلامتی کے لیے اپنی وابستگی کا یقین دلانے کے طریقے تلاش کر رہی ہے۔
سینئر برطانوی صحافی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے گزشتہ جمعرات کو صدر بائیڈن کے سعودی عرب کے لیے آہنی عزم کا اعادہ کیا اور پینٹاگون مبینہ طور پر امریکہ- سعودی سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں ایک نئے بیان کے مسودے پر کام کر رہا ہے۔
جولین برجر کے مطابق، مملکت سعودی عرب کے حقیقی حکمران، محمد بن سلمان نے مبینہ طور پر گزشتہ ماہ بائیڈن کی کال کا جواب دینے سے انکار کر دیا تھا اور درج ذیل چیزوں پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ بائیڈن کی حکومت کی طرف سے اسلحے کی فروخت پر پابندیاں جسے انہوں نے یمن میں سعودی عرب پر حوثی افواج کے حملوں کے خلاف امریکی ردعمل کے طور پر دیکھا۔
گارڈین نے رپورٹ کیا کی بن سلمان ٹرمپ کی 2024 میں اقتدار میں واپسی اور ریاض کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ کے خوشگوار تعلقات کی بحالی پر شرط لگانے کے اشارے دکھا رہے ہیں۔
میمو کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی پرائیویٹ ایکویٹی فرم میں سعودی عرب کی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی تحقیقات کے لیے درخواستیں کی گئی ہیں۔
گارڈین کے مطابق، سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ، جس کا کنٹرول محمد بن سلمان کے زیر کنٹرول ہے نے Affinity Partners میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اپنے دور صدارت میں ٹرمپ کے خصوصی مشیر کوشنر نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد کمپنی کی بنیاد رکھی۔