سچ خبریں: سعودی عرب نے پیر کے روز دعویٰ کیا تھا کہ اس نے مختلف افراد اور گروہوں کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
الحدث نیوز نیٹ ورک نے رپورٹ کیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے مرکز کے رکن ممالک، جن میں سعودی عرب بھی ایک رکن ہے، نے 13 افراد اور تین گروہوں کو دہشت گرد کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔
اس نیٹ ورک کے مطابق اس فہرست میں تین ایسے افراد کے نام بھی شامل ہیں جن کا تعلق اسلامی انقلابی گارڈ کور سے ہے۔ ان میں سے دو ایرانی اور دوسرے لبنانی شہری ہیں۔
فہرست میں ایک افغان، تین شامی اور چھ دیگر نائجیرین شہری ہیں۔ نائیجیریا کے شہریوں پر الزام ہے کہ نائیجیریا میں مقیم گروپ کے ارکان کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے بوکو حرام دہشت گرد گروپ سے وابستہ ایک گینگ بنایا۔
شامی شہریوں پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ شامی کمپنی القطرجی کے بانی ہیں، جس کا دعویٰ ہے کہ یہ کمپنی داعش دہشت گرد گروہ کو ایندھن فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
الحدث نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ سرایا الاشتر اور سرایا المختار گروپ جو بحرین میں موجود ہیں اور القطرجی کمپنی کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
20 مئی 2017 کو، امریکہ اور سعودی عرب نے دہشت گردی کی مالی معاونت کو نشانہ بنانے کا مرکز کے نام سے ایک مرکز قائم کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ مرکز اب تک چھ مراحل میں 82 افراد اور گروہوں کو پابندیوں کی فہرست میں ڈال چکا ہے۔
سعودی عرب میں دہشت گردی کے جرائم اور اس کی مالی معاونت کے خلاف جنگ سے متعلق ضوابط کے مطابق، اس ملک میں دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگانے والے کے تمام اثاثے اور جائیدادیں بلاک کر دی جائیں گی۔