سچ خبریں:صہیونی اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں اس بدلہ کے لیے تیار رہنا چاہیے جسے سخت انتقام کہتے ہیں۔
صیہونی حکومت کا حالیہ رویہ، جنوبی شام کے علاقوں پر بمباری سے لے کر ایرانی کمانڈر صیاد خدائی کی شہادت تک، حکومت کے طرز عمل کا بغور تجزیہ کرنے کی ضرورت متقاضی ہے،حالیہ مہینوں میں علاقے میں استکباری قوتوں بالخصوص صیہونی حکومت کی حکمت عملیوں میں تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔
اس طرح مقبوضہ علاقوں میں اقتدار میں رہنے والوں کے نظریات اور آراء کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس حکومت کی سکیورٹی اور فوجی حکمت عملیوں میں تدبیلی آئی ہے، مثال کے طور پر ایران کی حکمت عملی کو بے اثر کرنے کی مہم کے موضوع پر صیہونی انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجی اینڈ سکیورٹی آف اسرائیل کی رپورٹ جو کئی فوجی ، سکیورٹی تجزیہ کاروں اور حکمت عملیوں کے ذریعے شائع ہوئی ہے، جن میں اسرائیلی فوج کے پروفیسر گیبی سیبونی اور یال بازاک، گیلیلیو جیسے افسران شامل ہیں، غور طلب نکات پر مشتمل ہے، جس پر ایرانی حکمت عملی اور تجزیہ نگاروں کو غور کرنا چاہیے۔
چونکہ اس طرح کے جارحانہ انداز اسرائیلی فوجی نظریے میں داخل ہو چکے ہیں، اس لیے مستقبل میں اس حکومت کی سلامتی اور تزویراتی حکمت عملیوں میں اہم تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی۔