سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ کے عراق اور شام میں اپنے سابقہ اڈوں میں کم از کم 5000 سے 7000 ارکان موجود ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کا خیال ہے کہ داعش طالبان اور خطے کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔
اس رپورٹ میں ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ 2023 کے پہلے چھ ماہ میں جنگی علاقوں میں داعش کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داعش کے دوبارہ اتحاد کا خطرہ اس لیے ممکنہ نظر آتا ہے کیونکہ اس دہشت گرد گروہ نے مقامی لوگوں کے ساتھ سمجھوتہ پر مبنی قیادت اختیار کی ہے۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے داعش کے خطرے کے بارے میں اپنی 17ویں رپورٹ میں کہا: سلامتی کونسل کے رکن ممالک داعش کو افغانستان اور خطے میں سب سے سنگین دہشت گرد خطرہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا: اطلاعات کے مطابق اس گروپ نے افغانستان کے اندر اپنی آپریشنل صلاحیت میں اضافہ کیا ہے اور جنگجو اور ان کے خاندان کے افراد کی تعداد 4000 سے 6000 کے درمیان ہے۔