سچ خبریں:اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے بعض عرب ممالک اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک جامع اور مربوط منصوبہ بندی پر زور دیا۔
ذرائع ابلاغ کی جمعہ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے استنبول میں یروشلم پائنیئرز کی بارہویں کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں کہاکہ کچھ ممالک کی جانب سے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا مقابلہ کرنےکے لیے ایک متفقہ منصوبہ بندی ہونی چاہیے، جس نے بدقسمتی سے فوجی اور سکیورٹی کی شکل اختیار کر لی ہے۔
انہوں نے یاد دلایاکہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والی قائم مقام حکومتیں مزید کمزور ہو جائیں گی، ہنیہ نے بیت المقدس اور یروشلم کی شأن اور منزلت میں اضافہ، فلسطینی مزاحمت کی حمایت اور صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خاتمے کو موجودہ صورتحال میں تین اہم ترجیحات قرار دیا۔
انہوں نے خطے اور فلسطین میں پیش آنے والی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا جنگ سیف القدس نے صیہونی حکومت کے خلاف جنگ کے عمل میں ایک اہم تبدیلی کی ہے اور افغانستان سے امریکی انخلاء دوسرے انخلاء کا باعث بنے گا جو واشنگٹن کے اتحادیوں خاص طور پر اسرائیل کو کمزور کر دے گا۔