سچ خبریں:امریکہ اور روس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جبکہ یوکرین کے معاملے کو لے کر دونوں ممالک کےدرمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، تاہم دونوں فریقوں نے بحران کے سفارتی حل کی خواہش کا اظہار کیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے یوکرین پر روس کے حملے کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا ہے اور سرگئی لاوروف نے یوکرین میں خوفناک فوجی تنازعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، بلنکن جنہوں نے حال ہی میں روس پر بھاری پابندیوں کی دھمکی دی تھی، کہا کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ادھر لاوروف نے نیٹو پر روس کی سرحدوں کے قریب فوجی تنصیبات قائم کرنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ یوکرین کا اس تنظیم میں الحاق ان کے ملک کے لیے سرخ لکیر ہے، باہمی دھمکیوں کے باوجود دونوں فریقین نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں روسی صدر پیوٹن اور ان کے امریکی ہم منصب بائیڈن کی ملاقات ہوگی۔
تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ یوکرین پر روس اور مغربی ممالک کے درمیان بحران روز بروز بڑھ رہا ہے، اس لیے ماسکو نے کہا کہ ان کا ملک مشرقی یوکرین میں ایک نئے تنازعے کا امکان بہت زیادہ ہے اور وہ KIF کے مخالفانہ لہجے اور چیلنجنگ کاروائیوں میں اضافے پر فکر مند ہے۔