سچ خبریں:انگریزی زبان کی ایک اشاعت نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حماس کے رہنماؤں نے مصری حکام کی طرف سے جنگ کے خاتمے کے لیے تجویز کردہ منصوبے پر خاموشی سے اتفاق کیا ہے۔
ڈی نیشنل نیوز سائٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ حماس کے رہنماؤں نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے مصری فریق کی تجاویز کو اصولی اور بنیاد کے طور پر قبول کر لیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امکان ہے کہ مصر کے مجوزہ معاہدے کے حتمی مسودے میں ایسی شقیں شامل ہوں گی جنہیں منظر عام پر نہیں لایا جائے گا، جس میں غزہ میں مستقبل کی حکمرانی کے حشر کی تفصیلات اور حماس کی جانب سے اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کو دوبارہ نہ دہرانے کی ضمانتیں شامل ہیں۔
اماراتی اشاعت ڈی نیشنل کے مطابق مصری فریق اور حماس کے رہنماؤں کے درمیان جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے لیے ہونے والے گہرے مذاکرات کے تناظر میں صیہونی حکومت نے خان یونس شہر پر زمینی اور فضائی حملہ کیا۔ غزہ کی پٹی کے جنوب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 200 شہری شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے آج ہفتہ کے روز اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے اب تک 21,672 فلسطینی شہید اور 56,165 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
سما خبررساں ایجنسی نے القدرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آج غزہ کی پٹی پر صیہونی حملوں کے 85ویں روز قابض حکومت نے 14 قتل عام کیے ہیں جس میں 165 شہید اور 250 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صہیونی حملوں میں 70 فیصد متاثرین خواتین اور بچے ہیں، واضح کیا کہ طبی عملے پر تل ابیب کے حملے کے نتیجے میں 312 افراد شہید ہوئے۔