سچ خبریں: طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر، سوڈان اور فلسطین کے متعدد مذہبی اسکالرز نے سراج الدین حقانی سے ملاقات اور بات چیت کی۔
اس بیان کے مطابق سراج الدین حقانی نے اس ملاقات میں افغانستان کی آواز کو دنیا کے ممالک تک پہنچانے کو کہا۔
افغان یونیورسٹیوں میں خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم کی معطلی پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت برائے امور عامہ اور برائی کی ممانعت کے ترجمان صادق عاکف مہاجرنے کہا کہ اسلام خواتین کو تعلیم، کام اور کاروبار کا حق دیتا ہے اور کہا کہ حکمران ادارے کو محفوظ ماحول پیدا کرنا ہوگا ۔
عاکف نے الجزیرہ کو بتایا کہ افغان حکمراں ادارے نے خواتین اور لڑکیوں پر تعلیم حاصل کرنے اور کام کرنے پر پابندی کیوں عائد کی ہے میں یہ ضرور کہوں گا کہ اسلام نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا ہے، اسلام نے خواتین کو کام کرنے کا حق دیا ہے، اور اسلام نے خواتین کو یہ حق دیا ہے اور اگر اسلام اس کی اجازت دیتا ہے تو میں اسے کیسے روک سکتا ہوں؟