سچ خبریں: حزب اللہ کے مجاہدین نے اس جماعت کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو پیار اور محبت سے بھرے خط میں ان کی حالیہ تقریر میں مجاہدین کے لیے تعریف اور دعاؤں پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی اسلامی مزاحمت کے مجاہدین نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے نام ایک کھلے خط میں گذشتہ ہفتے حزب اللہ کے مجاہدین کے نام ان کے پیغام کے حوالے سے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کے لیے ڈراؤنا خواب حزب اللہ کی رضوان یونٹ
اس خط میں جو غزہ کے عوام کی حمایت اور مزاحمت کے سلسلے میں مقبوضہ فلسطین کے ساتھ لبنان کی سرحدوں پر مزاحمتی کاروائی کے آغاز کے تین ماہ بعد لکھا گیا ہے نیز اس میں اس تنظیم کے خلاف صیہونی جارحیت پر رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
انہوں نے اپنی محبت اور پیار کا اظہار کرتے ہوئے سید حسن نصر اللہ کو حضرت عشق ،بابائے مجاہدین اور شہداء کے نام سے یاد کیا ہے،خط میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سید حسن نصر اللہ کی دعا میدان میں ان کا سہارا اور مددگار ہے۔
حزب اللہ کی افواج نے اس خط میں لکھا ہے کہ انہوں نے اپنے سربراہ سے ہمت اور شجاعت سیکھی ہے اور وہ ان کے ایسے سپاہی ہیں جنہوں نے اپنی جانیں خدا کے سپرد کی ہیں اور شہداء کی وصیت کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر قابل اعتماد ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے اپنی حالیہ تقریر میں مشکل حالات میں لڑنے والے جنوبی محاذ کے مزاحمتی عناصر سے خطاب کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی عزت افزائی کی نیز اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے استقامت اور فتح کے لیے دعا کی اور امید ظاہر کی کہ ان کے تیر مطلوبہ اہداف پر لگیں گے اور وہ اپنے خون سے رات کی جاگ اور روزانہ کی تھکاوٹ سے لبنان و فلسطین بلکہ پوری اسلامی قوم کو فتح دلائیں گے۔
8 اکتوبر کو جنگ میں داخل ہونے کے بعد سے حزب اللہ نے تقریباً 700 کارروائیاں کی ہیں اور 48 سے زیادہ صیہونی فوجی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ کے حال ہی میں شہید ہونے والے کمانڈر نے فلسطینیوں کے لیے کیا کیا؟
چند روز قبل مزاحمتی طاقت نے صہیونی فوج سے منسلک میرون اسٹریٹیجک ایئربیس کو مختلف نوعیت کے 62 میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا،گذشتہ روز حزب اللہ کی طرف سے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی ٹھکانوں پر متعدد حملے کیے گئے اور صیہونی حکومت کے قلعوں اور فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔