سچ خبریں: ایک صہیونی وزیر نے اعتراف کیا کہ حزب اللہ کے ساتھ لڑنا اور دوسرا محاذ کھولنا غلطی تھی۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی مہاجرت کے وزیر عوفر سوور نے اس بات پر زور دیا ہے کہ شمالی محاذ پر اور حزب اللہ کے خلاف حالات تل ابیب کے لیے بہت مشکل ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں شمالی محاذ کے مسئلے کے حل کے لیے سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے حالات بہت مشکل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں نے لبنان کو کیا پیشکش کی ہے؟
اس صہیونی وزیر نے مزید کہا کہ اسرائیل کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے،تل ابیب کے لیے بہتر ہوتا کہ وہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے ابتدائی دور میں شمال میں ایک نیا محاذ تشکیل نہ دے،انہوں نے تاکید کی: شمالی محاذ کو کھولنا ایک غلطی تھی۔
صیہونی اخبار یدیوت احرونٹ نے مقبوضہ علاقوں کی شمالی سرحدوں میں صیہونی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جاری جنگ کے حوالے سے صیہونی فوجی کمانڈروں کی تجویز کی خبر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے متعدد کمانڈروں نے تجویز پیش کی ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ شمالی محاذ پر دو روزہ جنگ بندی نافذ کی جائے اور اگر اس عارضی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو لبنان کے جنوب میں شدید حملے کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: بائیڈن نے صیہونیوں سے حزب اللہ کے بارے میں کیا کہا؟
ایسا لگتا ہے کہ اس تجویز کی ایک بڑی وجہ غزہ کی جنگ کے اہداف کی عدم تکمیل ہے اور اس اقدام سے صیہونی حکومت کے کمانڈر اپنے فوجیوں کی پوری توجہ غزہ کی جنگ پر مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔